اسلام آباد (این این آئی) رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی گئی ۔درخواست ایڈووکیٹ کلثوم خالق نے دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی نے چئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر غلط الزام لگائے جو ثابت نہیں ہو سکے,چیئرمین پر بغیر ثبوت غیر مناسب الزام لگانا عائشہ گلالئی کی نا اہلی کے لیے کافی ہے۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی,
عدالت الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کرے کہ عائشہ گلالئی کی نا اہلی کی نوٹیفیکیشن جاری کرے ۔واضح رہے کہ عائشہ گلالئی نے عمران خان پر گندے ایس ایم ایس بھیجنے کے الزاما ت عائد کرنے کے بعد ان میسجز کے بارے میں سنگین دعوئے کئے تھے لیکن عرصہ گزر جانے کے باوجود وہ کوئی ایک میسج بھی دکھانے میں ناکام رہی ہیں اور نہ ہی اپنے دعوؤں کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم کرسکی ہیں۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی نے الیکشن کمیشن میں عمران خان کی جانب سے جمع کرائی گئی نئی دستاویزات کو مسترد کرنے کی استدعا کردی ہے۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں عائشہ گلالئی کیخلاف ریفرنس پر سماعت ہوئی ٗعائشہ گلالئی کے وکیل بیرسٹر مسرور الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے ٗ پی ٹی آئی منحرف رہنما کی جانب سے عمران خان کے اضافی دستاویزات پر جواب جمع کرایا گیا۔جواب میں بتایا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجے گئے ریفرنس میں نہ شوکاز نوٹس جمع کروایا گیا نہ دیگر دستاویزات ، اب جمع کروائی گئی اضافی دستاویزات کو تسلیم نہ کیا جائے ۔ عائشہ گلالئی نے موقف اپنایا کہ جمع کروائی گئی اضافی دستاویزات من گھرٹ ہیں ، انتیس جولائی کو بنی گالہ اجلاس سے متعلق مجھے آگاہ نہیں کیا گیا ، پارٹی اجلاس میں پہنچی تو کارروائی ختم ہو چکی تھی۔عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے انتخاب میں پارٹی امیدوار سے متعلق مجھے کسی نے آگاہ نہیں کیا تھا لہذا الیکشن کمیشن عمران خان کی جانب سے دائر 18 اور 22 ستمبر کی درخواستوں کو مسترد کریں۔بعد ازاں عائشہ گلالئی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں اضافی دستاویزات بھی پیش کی گئی اور وکیل نے الیکشن کمیشن سے دلائل کیلئے وقت مانگ لیا جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔