کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)تاثیر خاندان میں جائیداد کی تقسیم کا جھگڑا عروج پر پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہریارتاثیر نے مبینہ طور پراپنی بہن سارا تاثیر کے جعلی دستخطوں کے ذریعے فراڈ کرتے ہوئے ڈیلی ٹائمز اخبار کا ڈیکلریشن سلمان تاثیرکے نام پر موجود جائیداد اور دیگر اثاثے اپنے نام منتقل کرلئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان تاثیر کی بیٹی سارا تاثیر کی جانب سےان کے بھائی
شہریار تاثیر کیخلاف ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میںانہوںنے مؤقف اختیار کیاہے کہ میرے والد صاحب کی مختلف علاقوں میں جائیدادیں تھیں جبکہ ڈیلی ٹائمز کا پرنٹنگ پریس اور مالکان حقوق کا ڈیکلریشن بھی ان کے نام تھا مگر میرے سوتیلے بھائی شہریار تاثیر اور سوتیلی ماں آمنہ تاثیر نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے اورمیری بہنوں کے جعلی دستخطوں کے ذریعے بوگس دستاویزات تیار کیں اور انہیں متعلقہ حکومتی اداروں میں جمع کرادیا ۔ان جعلی دستاویزات کو سیف اللہ خان اوتھ کمشنر لاہور نے ہماری غیر موجودگی میں تصدیق بھی کیا۔ ان جعلی دستاویزات کے ذریعے شہریار تاثیر اور آمنہ تاثیر نے ڈیلی ٹائمز کا ڈیکلریشن اور مالکانہ حقوق اپنے نام منتقل کردئیے۔سارہ تاثیر نےکہا کہ ہمیں جب اس بات کا علم ہوا تو ہم نے کمشنر کراچی کو اس حوالے سے درخواست دی اور ایف آئی آر درج کرائی، سارا تاثیر نے ایف آئی آر میں حکومتی اداروں سے انصاف دینے کی اپیل بھی کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شہریار تاثیر اور ان کی والدہ آمنہ تاثیر نے مبینہ طور پر دو اشاعتی اداروں آج کل اور ڈیلی ٹائمز کے ڈیکلریشن شہریار تاثیر کے نام منتقل کرنے کے لئے 2اسٹام پیپر ز پر شان تاثیر ، صنم تاثیر اور سارہ تاثیر کے عدم اعتراض پر مبنی جعلی اقرار نامے تحریر کروائے جبکہ شہباز اور شہربانو تاثیر کے بھی جعلی دستخط کئے گئے۔دوسری جانب شان تاثیر کا کہنا تھا کہ
جعل سازی کا علم ہونے پر آرام باغ پولیس سٹیشن کراچی میں کارروائی کے لئے درخواست دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ان تمام خبروں کی تصدیق کردی ہے۔
We respect @sarataseer #TaseerRegencyScam pic.twitter.com/qkPG1zKyr7
— Humma Yazdani (@HummaYazdani) September 28, 2017
This is 100% true. Thank you for highlighting the fraud conducted against me and @ShaanTaseer and @sanamtaseer >>>>By Aamna & Shehryar https://t.co/6wdOUNFfmL
— Sara Taseer (@sarataseer) October 2, 2017