جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

غسل خانے میں شطرنج کی چالیں چیک کرنے پر ٹور نامنٹ سے باہر

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی (نیوز ڈیسک )شطرنج کے ایک کھلاڑی کو اس وقت ٹورنامنٹ سے نکال دیا گیا جب یہ معلوم ہوا کہ انھوں نے غسل خانے میں اپنے سمارٹ فون پر اپنی چالیں چیک کی تھیں۔اگر کایوز نگالڈزا نامی اس شاطر پر سمارٹ فون پر اپنی چالیں چیک کرنے کا الزام ثابت ہو گیا تو ان پر تین سال کی پابندی عائد ہو سکتی ہے۔جارجیا کے چیمپیئن کایوز آرمینیا کے ٹگرن پیٹروسین کے خلاف دبئی اوپن کے چھٹے راو¿نڈ میں کھیل رہے تھے۔پیٹروسین نے حکام کو مطلع کیا کہ کایوز بار بار غسل خانے جا رہے ہیں۔کایوز غسل خانے میں ایک ہی مخصوص خانے میں جاتے اور ہر بار دس منٹ گزارتے۔جب کایوز غسل خانے سے باہر نکلے تو حکام کی جانب سے تلاشی میں ان کو ٹشو پیپر میں لپٹا ہوا سمارٹ فون ملا۔ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر یحییٰ محمد صالح نے بتایا: ’کایوز نے کہا کہ یہ فون ان کا نہیں ہے لیکن اس فون پر ان کا فیس بک پیج کھلا ہوا تھا اور اس پر شطرنج کا پروگرام چل رہا تھا۔‘اس ٹورنامنٹ میں پہلا انعام 12 ہزار ڈالر ہے۔جورجیا کی شطرنج فیڈریشن نے اس واقعے کو افسوس ناک قرار دیا اور کہا کہ وہ کایوز کے بیان کے منتظر ہیں۔جورجیا چیس فیڈریشن کی ترجمان صوفیا نے  بتایا: ’کایوز بہت ذہین ہیں۔

مزید پڑھئے:ہتھیلی کی کھجلی سے جڑ ا ایک دلچسپ راز

وہ بہت اچھے نوجوان ہیں اور میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ وہ اس قسم کی حرکت کریں گے۔26 سالہ کایوز عالمی رینکنگ میں 400 ویں نمبر پر ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…