دبئی(نیوز ڈیسک )حقیقی زندگی میں بھی لوگوں کو اسپائیڈر مین کے تخلیقی کردار نے اتنا متاثر کردیا ہے کہ اب عام لوگ بھی اس کردار کی خصوصیات اپناتے ان کا عملی مظاہرہ کرتے نہیں ہچکچاتے۔52 سالہ فرانسیسی باشندہ ایلن رابرٹ جس کا نک نیم اسپائیڈر مین ہے شاید اس کردار سے کچھ زیادہ ہی متاثر ہے جبھی وہ اب تک دنیا بھر کی100سے زائد بلند و بالا عمارتیں سر کر چکا ہے۔گذشتہ روز رابرٹ نے دبئی میں واقع دنیا کی سب سے بڑی بَل کھاتی عمارتCayan Tower کو سر کرنے کا منفرد کارنامہ سر انجام دیا۔75منزلوں پر مشتمل 1007فٹ بلند عمارت کو سر کرنے میں رابرٹ کو کم وبیش 70منٹ لگے جبکہ آخری منازل کو فرانسیسی اسپائیڈر مین نے بناءکسی حفاظتی آلات کے سَر کرنے کا کارنامہ سر انجام دیا اور اس خطرناک اسٹنٹ کو دیکھنے سینکڑوں مقامی باشندے اور پولیس اہلکار عمارت کے نیچے موجود تھے۔