جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

’’آخری فیصلہ ڈنڈہ کریگا‘‘پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر جاوید چوہدری کا دھماکہ خیز انکشاف

datetime 26  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف کالم نگار، سینئر صحافی اور اینکرپرسن جاوید چوہدری اپنے آج کے کالم ’’زیروپوائنٹ‘‘میں لکھتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل نوید مختار یہ دونوں جمہوریت پسند ہیں‘ یہ دونوں کل بھی معاملات کوسنبھالنا چاہتے تھے‘ یہ آج بھی معاملات کو سیٹل کرنا چاہتے ہیں لیکن ملک اس وقت ”عقابوں کا نشیمن“ بن چکا ہے‘

میاں نواز شریف کے دائیں بائیں بے شمار عقاب موجود ہیں‘یہ عقاب معاملات کو بگاڑتے چلے جا رہے ہیں‘ یہ روز ”نادیدہ طاقتیں‘ نادیدہ طاقتیں“ کا راگ الاپ رہے ہیں‘ یہ میاں نوازشریف کو شیر اور باقی سب کوبھیڑ ثابت کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں‘یہ کوشش میاں نواز شریف کو تنہا کرتی چلی جا رہی ہے‘یہ حقیقت ہے میاں شہباز شریف میاں نواز شریف کی پالیسی سے اتفاق نہیں کر رہے‘ یہ فوج سے ہرگز ہرگز نہیں لڑنا چاہتے‘ یہ درمیان کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں‘ فوج بھی میاں نواز شریف کی بجائے میاں شہباز شریف کے ساتھ زیادہ کمفرٹیبل ہے لیکن میاں نواز شریف آخری جنگ لڑنا چاہتے ہیں‘جنگ لڑنے کی یہ کوشش ختم نہ ہوئی تو یہ حالات کو مزید خراب کر دے گی اور آخری فیصلہ بہرحال ڈنڈہ کرے گا کیونکہ طاقت بہرحال طاقت ہوتی ہے اور طاقت کے سامنے کوئی بل‘ کوئی ترمیم اور کوئی آئین نہیں ٹھہرتا‘ حکومت نے اگر میاں عتیق جیسی تکنیکس بند نہ کیں‘ یہ اگر کسی درمیانے راستے پر نہ آئی تو قربانیوں کا سلسلہ دراز ہو جائے گا‘ حکومت کو اگلی قربانی خواجہ سعد رفیق‘ رانا ثناءاللہ اور حمزہ شہباز کی دیناپڑے گی اور اگر قربانیوں کا یہ سلسلہ چل پڑا تو یہ سلسلہ پھر کسی بڑے بحران سے پیچھے نہیں رکے گا لہٰذا میرے خیال میں کل بھی یہی بہتر تھا اور آج بھی یہی بہتر ہے میاں نواز شریف اقتدار سے باہر رہنے کا فیصلہ کر لیں‘

یہ بھی بچ جائیں گے اور سسٹم بھی ورنہ یہ جو تھوڑی بہت عزت سادات بچی ہے یہ بھی مٹی میں رل جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…