منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی پر امریکہ اور بھارت کی تشویش

datetime 11  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی دفترِ خارجہ خارجہ اور بھارتی حکام نے ممبئی حملہ سازش کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کو اڈیالہ جیل سے رہا کیے جانے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان جیف راتھے نے کہا ہے کہ امریکی حکومت گذشتہ کئی ماہ سے اس بارے میں اپنی تشویش پاکستان کے اعلی اہلکاروں کے سامنے رکھتا آیا ہے اور جمعرات کو بھی اس بارے میں ان کی پاکستان سے بات ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے وعدہ کیا تھا کہ ممبئی حملوں میں ملوث لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔‘انھوں نے کہا، ’ہماری پاکستان سے گزارش ہے کہ وہ اپنے وعدے پر عمل کریں جس سے ممبئی حملوں میں مارے گئے 166 بے گناہ لوگ جن میں چھ امریکی بھی تھے انہیں انصاف مل سکے۔‘ادھر دہلی میں ایک حکومتی اہلکار کے مطابق ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی کے بعد اسلام آباد میں موجود بھارتی سفیر نے پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کی اور انھیں بھارت کی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔واضح رہے کہ ذکی الرحمن لکھوی کا نام امریکی دفترِ خارجہ کی طرف سے جاری بین الاقوامی دہشت گردوں کی لسٹ میں بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے وعدہ کیا تھا کہ ممبئی حملوں میں ملوث لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ہماری پاکستان سے گزارش ہے کہ وہ اپنے وعدے پر عمل کریں جس سے ممبئی حملوں میں مارے گئے 166 بے گناہ لوگ جن میں چھ امریکی بھی تھے انہیں انصاف مل سکے۔ امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان جیف راتھے اسی ہفتے امریکی دفترِ خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان کو تقریبا ایک ارب ڈالر کے ہیلی کاپٹر اور فوجی ساز وسامان فروخت پر اپنی رضامندی کا اعلان کیا تھا۔صحافیوں کی جانب سے اس سوال پر کہ کیا اب امریکہ کے فیصلے میں کوئی تبدیلی آئے گی، تو ترجمان کا کہنا تھا، ’ابھی اس معاملے کو چند گھنٹے ہوئے ہیں اور ہم اس پر غور کر رہے ہیں کہ اس کا کیا مطلب نکالا جائے۔ اس سے آگے فی الحال ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘بھارت ذکی الرحمن لکھوی کو سنہ 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتا ہے جن میں 166 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔لکھوی کو گذشتہ برس دسمبر میں ضمانت ملی تھی، لیکن پنجاب حکومت نے ایک قانون کے تحت لکھوی کی نظر بندی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن لاہور ہائی کورٹ نے لکھوی کی نظر بندی کو غلط ٹھہرایا تھا اور ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔لکھوی کو پاکستان نے 7 دسمبر 2008 کو گرفتار کیا تھا پشاور کے اسکول پر ہوئے حملوں کے بعد پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ تمام شددت پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور امریکہ نے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس میں حقانی نیٹ ورک، لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد جیسی تنظیموں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…