اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کی یمن میں حوثی باغیوں کو فراہم کی جانے والی حمایت سے بخوبی آگاہ ہے اور امریکہ خطے میں اپنے ان اتحادیوں کی حمایت جاری رکھے گا جو ایران سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔دوسری جانب کئی دن کی تاخیر کے بعد یمن میں امدادی سامان پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے امریکی ٹی وی چینل’پی بی ایس‘ کو ایک انٹرویو میں کہا کہ واضح طور پر ہم لڑائی نہیں چاہتے ہیں لیکن ہم اپنے اتحادیوں اور دوستوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں جو ممکنہ طور پر ایران کی مرضی سے پیدا ہونے والے نتائج سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔‘امریکہ نے ایک دن پہلے ہی سعودی عرب کی سربراہی میں یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف برسرِ پیکار اتحاد کے لیے اسلحے کی فراہمی کا عمل تیز کرنے اور خفیہ معلومات کے تبادلے کے سلسلے میں تعاون بڑھانے کا اعلان کیا ہے
مزید پڑھئے:فیس بک پر عشق : جنوبی افر یقی لڑکی پاکستان پہنچ گئی
۔واضع رہے کہ تہران پر سعودی عرب کی جانب سے حوثی باغیوں کو فوجی اور مالی مددفراہم کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے جس کی ایران سختی سے تردید کرتا آیا ہے۔عدن میں حوثی باغیوں اور صدر عبدالربہ منصور ہادی کی حامی ملیشیا کے درمیان تازہ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جبکہ سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثی باغیوں پر فضائی حملے جاری ہیں۔اسی دوران بین الاقوامی امدادی ادارے آئی سی آر سی کے مطابق ایک بحری جہاز ادویات لے کر عدن پہنچ گیا ہے جبکہ دو طیارے امدادی سامان لے کر دارالحکومت پہنچے گے۔بی بی سی کے مطابق ایئر پورٹ کے قریب سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے تھے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی عدن کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں باغیوں نے پیش قدمی کی ہے اور گولہ باری کے باعث کئی گھروں کو آگ لگی ہوئی ہے۔شہر کے شمال میں سعودی جنگی جہازوں نے باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔اطلاعات کے مطابق ایران نے بھی خلیج عدن کے جانب اپنے بحری جہاز بھیجے ہیں۔ایران کی سرکاری پریس ایجنسی کے مطابق ملک کی بحریہ کا کہنا ہے کہ یمن کے قریب جنگی بحری جہاز قزاقوں کےخلا ف مہم کے سلسلے میں بھیجے جا رہے ہیں تاکہ خطے میں بحری راستوں کو بحری جہازوں کی آمدو رفت کے لیے محفوظ بنایا جا سکے۔صدر منصور ہادی کی ’جائز‘ حکومت کو بچانے کے لیےسعودی عرب کی حکومت حوثی باغیوں کے خلاف بھرپور فضائی کارروائی کر رہی ہے لیکن ابھی تک وہ باغیوں کی پیش قدمی روکنے میں ناکام رہے ہیں۔بدھ کے روز درجنوں باغی اور اور ان کے اتحادی فوجی شہر کی بندرگاہ کے قریبی علاقوں میں داخل ہوگئے تھے۔
مزید پڑھئے:ماں نے اپنی جان پر کھیل کر بیٹی کو مگر مچھ سے بچایا
خبر ساں ادار ےکو مقامی لوگوں نے بتایا کے باغیوں کو ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں کے مدد بھی حاصل تھی۔واضع رہے کہ دو ہفتے قبل صدر ہادی کو یمن چھوڑ کر سعودی عرب میں پناہ لینا پڑی تھی۔حوثی قبائل نے کہا ہے کہ ان کا مقصد حکومت کو تبدیل کرنا ہے اور وہ اس پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہیں۔ان کی حمایت سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فوجی کر رہے ہیں۔