اسلام آباد(نیوز ڈیسک) یہ بات مشاہدے میں آنے کے بعد کہ ملک میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے لیے سرمائے کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ منشیات کی آمدنی ہے، وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی مالی طور پر کمر توڑنے کی مسلسل کوششیں کی جائیں۔وفاقی وزیرداخلہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹک فورس میجر جنرل خاور حنیف کے ساتھ بات کررہے تھے، جنہیں انہوں نے بدھ کے روز طلب کیا تھا۔اس خطے میں منشیات کے مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان منشیات کی تجارت سے متاثر ہے، اور خطے کو منشیات کی لعنت سے آزاد کرانے کے لیے منشیات مافیا اور تنظیموں کے خلاف مزید کامیابیاں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کا استعمال ایک ایسی بْرائی ہے جو معاشرتی ڈھانچے کی تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔وزیرداخلہ نے بتایا کہ ’’منشیات کی لعنت ناصرف ہماری نسل کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے بلکہ ملک کے لیے بدنامی کا باعث بھی ہے۔‘‘انہوں نے زور دیا کہ منشیات فروشوں کی گرفتاری، پابندی اور مؤثر کارروائی سمیت تمام ممکنہ احتیاطی اقدامات کیے جائیں۔وزیرداخلہ نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ اینٹی نارکوٹک فورس کی جانب سے اْٹھائے گئے اقدامات سے اس فورس کا حوصلہ مزیدبلند ہوگا، اور یہ اپنے بنیادی افعال کی مزید مؤثر انجام دہی کے قابل ہوگی۔انہوں نے اینٹی نارکوٹک فورس کے سربراہ کو یقین دلایا کہ انہیں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کید وران سامنے آنے والے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے تمام ممکنہ امداد فراہم کی جائے گی۔جنرل خاور حنیف نے وزیرِ داخلہ کو خطے میں منشیات کی اسمگلنگ کی موجودہ صورتحال کے ساتھ ساتھ ملکی محاذ پر بریفنگ دی، اور پچھلے سال اینٹی نارکوٹک فورس کو حاصل ہونے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے وزیرداخلہ کو منشیات کی تجارت میں کمی کے لیے اور اس کے ساتھ ساتھ ملک میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ 2014ء4 اس فورس کے لیے ایک اچھا سال تھا، جس کے دوران منشیات کے 93 کاروبار پکڑے گئے، اور ملک میں کام کرنے والے ان کے سرغنے اور منشیات فروش گرفتار ہوئے۔جبکہ غیرملکی محاذ پر اینٹی نارکوٹکس فورس نے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والی 13 بین الاقوامی تنظیموں کے خلاف کارروائی کی، اور ہیروئن، چرس، افیون، مصنوعی منشیات اور کوکین سمیت منشیات کی 260 ٹن مقدار قبضے میں لے لی۔انہوں نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی آپریشنل صلاحیت میں اضافے اور اْبھرتے ہوئے چینلنجز سے نبردآزما ہونے کے قابل بنانے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات سے بھی وزیرِداخلہ کو آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے حکومتی پالیسی کے خطوط پر نئے منصوبے پر کام کیا ہے، مزید یہ کہ اس فورس کی ٹیکنیکل صلاحیت کو مضبوط بنا کر اس کو متحرک کرنے کی کوشش کی گئی ہے، تاکہ یہ ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور زمینی راستوں سمیت تمام داخلی پوائنٹس کی مؤثر نگرانی کرسکے اور مؤثر طریقے سے منشیات کی اسمگلنگ کو چیک کرسکے۔منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے وزیرداخلہ کو بتایا کہ کراچی میں بحالی کے مرکز کو توسیع دی جارہی ہے، اور منشیات کی لت میں مبتلا افراد کے لیے بحالی کا ایک نیا مرکز قائم کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک راولپنڈی میں منشیات کے عادی چار ہزار افراد، کوئٹہ میں پانچ ہزار، کراچی میں تین ہزار اور اڈیالہ جیل میں دو ہزار افراد کا علاج کیا گیا ہے۔