یروشلم(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کا پراسرار مگر طاقتور ترین ملک اسرائیل کو سمجھا جاتا ہے، اسرائیل سے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ اس نے خفیہ طور پر اتنے ایٹم بم بنا رکھے ہیں کہ یہ دنیا کو 60سے زائد مرتبہ نیست و نابود کر سکتا ہے، معمولی سے تنازعہ پر فلسطین کی اینٹ سے
اینٹ بجا دینے والی اسرائیل کی فوج ان دنوں ایک گڑیا کو تلاش کر رہی ہے جس نے پورے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ عرب ٹی وی الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مرحوم سابق صدر یاسر عرفات کی مشابہہ اس گڑیا نے اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں اور فوج کی راتوں کی نیند حرام کر دی ہے۔ چند دن قبل اسرائیلی فوج نے فلسطین کے شہر تکلریم میں ایک چھوٹی سی فیکٹری پر چھاپا مارا تھا جس میں ایسی گڑیااور پتلے بنائے جاتے ہیں جو دراصل فلسطینی بچوں کو فلسطینی ثقافت سے روشناس کروانے کیلئے ایک 32سالہ فلسطینی خاتون ہیلینا ابو شریفہ کی سوچ کی عکاس ہے۔ اس فیکٹری میں بنائی جانے والی گڑیوں کو فلسطین کا ثقافتی لباس پہنایا جاتا ہے۔ جس مخصوص گڑیا کی اسرائیلی فوج کو تلاش تھی وہ ہو بہو یاسر عرفات کی مانند بنائی گئی تھی، اسے لباس بھی انہی کی طرح پہنایا گیا تھا اور اس کا نام بھی ’یاسر‘ رکھا گیا تھا۔اسرائیلی فوج نے فیکٹری میں موجود تمام گڑیاں تو قبضے میں لے لی ہیں اور اب وہ فلسطین میں جگہ جگہ چھاپے مار رہی ہے اور فروخت ہو جانے والی ان گڑیوں کی تلاش کر رہی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے گڈے گڑیاں لوگوں کو تشدد کی ترغیب دیتے ہیں، لیکن ہیلینا ابوشریفہ کا کہنا ہے کہ یہ ہماری ثقافت کے اظہار کے سوا کچھ نہیں، اور اسرائیلی فوج اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ہمیں اپنے مقصد سے نہیں روک سکتی۔