برلن(این این آئی)ٹرک میں چھپ کر ترکی سے جرمنی داخل ہونیوالے 17بچوں سمیت 34افرادکو گرفتارکرلیاگیا،میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن پولیس نے آٹو بان (موٹر وے) پر ایک ٹرک کو روک کر تلاشی لی تو اس کے ایک مختصر حصے میں 51 تارکین وطن چھپے ہوئے تھے۔ پولیس نے ترکی سے تعلق رکھنے والے ٹرک ڈرائیور کو انسانوں کی اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لے
لیا۔وفاقی جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ جرمنی کے مشرقی حصے میں سے گزرنے والی موٹر وے پر روانہ ایک ٹرک کو روک کر اْس کی تلاشی لی گئی۔ تلاشی کے دوران پولیس کو اس ٹرک کے پیچھے نصب کنٹینر کے ایک مختصر حصے میں اکاون تارکین وطن کو چھپا کر بٹھایا ہوا تھا۔ٹرک پر لدے سامان کے پیچھے مختصر حصے میں چھپائے گئے ان تارکین وطن میں 34 بالغوں کے علاوہ سترہ بچے بھی موجود تھے۔ بالغ افراد میں چودہ خواتین اور بیس مرد شامل تھے جب کہ نابالغوں میں بھی سات کم سن بچے اور دس بچیاں تھیں۔وفاقی جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ جب ان تارکین وطن کو باہر نکالا گیا تو اس وقت ان میں سے کئی کی حالت غیر ہو چکی تھی۔ کئی گھنٹوں سے ٹرک میں چھپے مہاجر بچوں کے علاوہ کئی بالغ افراد بھی خوراک اور پانی کی قلت کے باعث نڈھال ہو چکے تھے۔ٹرک سے نکالے جانے کے بعد ان تارکین وطن کو فوری طور پر فرینکفرٹ کے قریب ایک مقام پر منتقل کر دیا گیا جہاں انہیں کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ طبی امداد بھی فراہم کی گئی۔جرمن حکام نے بتایا کہ غیر قانونی طریقے سے جرمنی پہنچنے والے ان تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق شورش زدہ ملک عراق سے تھا۔ علاوہ ازیں پناہ کے متلاشی ان افراد میں سے
کم از کم ایک شخص نے ستمبر کے آغاز میں رومانیہ میں حکام کو سیاسی پناہ کی اپنی درخواست جمع کرائی تھی۔برلن کی جانب روانہ اس ٹرک کا ڈرائیور ترک تھا اور یہ ٹرالر بھی ترکی ہی میں رجسٹرڈ تھا۔ پولیس نے ٹرک چلانے والے ترک شہری کو انسانوں کی اسمگلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔