ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکمران ایک ایسا اسپتال نہیں بنا سکے جہاں کلثوم نواز کا علاج ہو سکے ،عمران خان کاخوشاب میں جلسہ عام سے خطاب

datetime 16  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خوشاب(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے پیچھے رہ جانے کی وجہ ’’مجھے کیوں نکالا ہے ‘‘،عدلیہ نے پہلی مرتبہ طاقتور کا احتساب کیا ہے ، سلام پیش کرتا ہوں ، عوام سمجھ گئے ہیں کہ کرپشن کے کینسر کے علاج تک ملک ترقی نہیں کرے گا ، جس گھر میں چوری ہوتی ہے نقصان اسی گھر کا ہوتا ہے ،حکمرانوں نے پیسہ عوام پر خرچ کرنے کی بجائے اپنے محلات بنائے ،

مریم نواز کو کیا پتا تھا کہ پانامہ میں ان کی پراپرٹی کا انکشاف ہوگا ، اگر ان کا حلال کا پیسہ ہوتا تو ان کو جھوٹ نہ بولنا پڑتا ، این اے 120میں زبردست میچ ہونے والا ہے ، حکمران ایک ایسا اسپتال نہیں بنا سکے جہان کلثوم نواز کا علاج ہو سکے ، خیبرپختونخوا میں چار سال میں پانچ گنا غربت کم ہوئی ، ہم نے غریب لوگوں کیلئے پالیسی بنائی ہے جس سے غربت ہو، یہاں غریب ٹیکس دیتا ہے امیر نہیں،ہم نے پنجاب کے مقابلے میں خیبرپختونخوا میں پانچ گنا غربت کم کی ہے ۔ ہفتہ کو خوشاب میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سیاست سے پہلے مجھے شکار کا شوق تھا ، جس ملک میں کرپشن ہو وہ دیمک کی طرح ملک کو کھا جاتی ہے ، کرپٹ سیاستدان ہوں تو وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا ، لوگوں کو اب سمجھ آگیا ہے کہ میں پچھلے اکیس سال سے کیا کہہ رہا ہوں ، چھوٹے سے طبقے نے کرپشن کر کے ملک کو تباہ کردیا ، کرپشن ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ موہنجو داڑو میں بھی سیورج سسٹم تھا آج ہمارے دیہات میں نہیں ہے ، عوام سمجھ گئے کہ کرپشن کے کینسر کے علاک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ عمران خان نے کہا کہ جس گھر میں چوری ہوتی ہے نقصان اسی گھر کو ہوتا ہے ، کانگو ہیروے کی کانوں سے بھرا ہے لیکن کرپشن کی وجہ سے غریب ہے ، سنگاپور کی اوسط آمدنی 50ہزار ڈالر ہے جبکہ ہمارے 1500ڈالر ہے ۔انہوں نے کہا کہ سنگاپور 520ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے جبکہ پاکستان 17ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے ۔

سنگاپور کے وزیراعظم نے تین وزیروں کو کرپشن پر جیل میں ڈالا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے پیچھے رہ جانے کی وجہ ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ہے ۔ ڈاکو اقتدار میں آکر ملک کا پیسہ لوٹتے ہیں ۔ ملک کا پیسہ چوری ہونے سے قرضے لینے پڑتے ہیں ، حکمرانوں نے پیسہ عوام پر خرچ کرنے کی بجائے محلات بنائے ، مریم نواز نے کہا تھا کہ لندن تو کیا میری پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے ، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ مریم بی بی آپ کو جھوٹ بولنے کی ضرورت کیوں پڑے ۔

انہوں نے کہا کہ مریم کو کیا پتا تھا کہ پانامہ میں ان کی جائیداد کا انکشاف ہوگا ، پانامہ لیکس کے بعد مریم نواز کے بھائی نے پراپرٹی کو تسلیم کیا ، اگر ان کا حلال کا پیسہ ہوتا تو ان کو جھوٹ نہ بولنا پڑتا ۔ ضرورت اس لئے پڑی کیونکہ پیسہ عوام کا تھا ، میں سپریم کورٹ کو سلام پیش کرتا ہوں ، لاہور کے عوام کا جانتا ہوں ،ہوں میانوالی سے لیکن پلا بڑھا لاہور میں ہوں ، کل عوام فیصلہ کریں گے کہ وہ عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں یا نہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ مشرف دور میں ڈیرہ غازی خان جیل میں رہا ہوں ، این اے 120میں زبردست میچ ہونے والا ہے ، عدلیہ نے پہلی مرتبہ طاقتور کا احتساب کیا ہے ، سلام پیش کرتا ہوں ، ایک طرف وفاقی اور پنجاب حکومت، وسائل ، وزیر اور ایم این اے ہیں ، نوازشریف کا ایک بیٹا600کروڑ روپے کے گھر میں رہتا ہے اور دوسرا ارب پتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ جیسا چھوٹا طبقہ ارب پتی بن گی ا، پاکستان کو نقصان پہنچانے والے اسمبلی میں ہیں ، عوام آپ فیصلہ کرو کہ آپ عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں یا ڈاکو کے ساتھ ۔

انہوں نے کہا کہ ججز کو رشوت دی ۔انہوں نے سپریم کورٹ کے جج سجاد علی شاہ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا ۔انہوں نے ملک کا مستقبل تباہ کیا ۔عمران خان نے کہا کہ لوگو اگر یہ آپ کو پیسہ دیں تو پکڑ لو مگر ووٹ بلے کو دینا ، مجھے جیلوں میں کوئی ڈاکو نظر نہیں آیا ، صرف غریب تھا، یہ ایک اسپتال نہیں بنا سکے جہاں کلثوم نواز کا علاج ہوسکے ، کتنے لوگ باہر علاج کیلئے جا سکتے ہین ، مجھے نیا پاکستان نظر آرہا ہے جو قائداعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان ہے ،

خیبرپختونخوا می چار سال میں پانچ گنا غربت کم ہوئی ہے ، جب سنگاپور ترقی کرسکتا ہے تو پاکستان کیوں آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ ہم نے چھوٹے سے امیر طبقے کیلئے نہیں بلکہ غریب لوگوں کیلئے پالیسی بنائی ہے جس سے غربت ختم ہو ، خیبرپختونخوا کی پولیس مثال ہے اور میرٹ پر ہے ، میں انشاء اللہ آپ کو پنجاب اور سندھ کی پولیس ٹھیک کر کے دکھاؤں گا ، میانوالی میں روزانہ تھانہ ،کچہری اور پٹواری کے نام پر پرچی آتی تھی ، ساری سیاست تھانہ کچہری اور پٹواری کی ہوتی تھی ۔

خیبرپختونخوا میں ہم نے مثالی نظام بنایا ، پاکستان میں نیا دور آنے والا ہے ، ہم ترقی اس وقت کریں گے کہ جب ہمیں معلوم ہوگا کہ کسانوں کی کس طرح مدد کرنی ہے ، روزگار کیسے دینا ہے ، مزدوروں کو کیسے مدد دینی ہے، نوجوانوں کو کیسے سستے قرضے دینے ہیں ، یہاں غریب ٹیکس دیتا ہے ، امیر نہیں جس سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا ہے ، جب ہم عام آدمی کی خدمت کریں گے تو ان کی دعائیں پاکستان لگیں گی ، نبی کریم ﷺ نے مدینہ میں فلاحی ریاست بنائی تھی ، ہم نے اپ کی پیروی کرتے ہوئے اسی راستے پر جانا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جس طرح لوگ آج سنگاپور نوکریاں ڈھونڈنے جاتے ہیں اس طرح پاکستان نوکریاں کرنے آئیں ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…