کراچی (این این آئی)وفاقی وزیربرائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پاناما کا میں کسی روز پاجامہ اتاروں گا ۔میں بولنا نہیں چاہتا کہ 25 سال میں کیا ہوا ہے۔کوئی غیر سیاسی نہیں ہوتا ،یہاں سب سیاسی ہیں ۔ ماحولیاتی صفائی کا خیال رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ اری ہے ۔ہم سمندر اور نباتات کے ساتھ ظلم کررہے ہیں ۔لوگوں سے کہتاہوں کہ جو درخت کاٹے آپ اس کا ہاتھ پکڑ لیں ۔
ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے ہفتہ کو ساحل سمندر پر کلین اپ کوسٹل مہم کے باقاعدہ افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ا س وقت سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ دریاؤں ،ڈیمز اور سمندر میں کچرا پھینکا جارہا ہے ۔ایک وقت میں ساحل اتنا صاف تھا کہ مچھلیاں نظر آتی تھیں لیکن اب یہ حالت ہے کہ ہرطرف بدبو اور گند کا راج ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد سمندر کو صرف ایک دن صاف رکھنا نہیں ہے ۔یہ عمل پورے سال جاری رہناچاہیے ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ماحولیاتی صفائی کا خیال رکھیں ۔مجھے خوشی ہے کہ کراچی کے شہری سمجھ چکے ہیں کہ ساحل کی تباہی خود ان کی تباہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سمندر اور نباتات کے ساتھ ظلم کررہے ہیں ۔ساحلی پٹی پر مینگروز کے درخت لگارہے ہیں ۔12میل کا علاقہ صوبوں کی ذمہ داری ہے ۔لوگوں سے کہتا ہوں کہ جو درخت کاٹے آپ اس کا ہاتھ پکڑلیں ۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پاناما کیس میں نواز شریف کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کیے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ میں کسی دن پاناما کا پاجاما بھی اتاروں گا ۔وفاق یہاں موجود ہے ۔میں بولنا نہیں چاہتا کہ پچھلے 25سالوں میں کیا ہوا ہے ۔کوئی غیر سیاسی نہیں ہوتا ،یہاں پر سب سیاسی ہیں ۔