اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جنگ زدہ یمن کی صورتحال اور سعودی عرب کی سلامتی کے معاملے پر بلائے گئے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر چودھری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مشترکہ ایوان ایک سپریم ادارہ ہے لیکن یمن جنگ پر اجلاس ”گونگلوئوں” سے مٹی جھاڑنے کے برابر ہے۔ حکومت گول مول باتیں کرکے مینڈیٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ چودھری اعتزاز نے کہا کہ وزیراعظم کو پوری اُمت مسلمہ میں جانا چاہیے تھا لیکن افسوس وہ صرف ترکی ہی گئے۔ صرف ترکی اور ریاض وفد بھیجنے سے کام نہیں ہوگا۔ وزیراعظم سب کو اکھٹا کرکے اس اہم مسئلے کا حل تلاش کریں۔ کوشش کریں کہ یہ آگ جنگ کی بجائے سفارتکاری سے بجھ جائے۔ پاکستان کو یمن کے معاملے پر فریق نہیں بلکہ ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اعتزاز احسن نے مطالبہ کیا کہ ایوان کو بتایا جائے کہ سعودی عرب کی جغرافیائی سرحدوں کو کس صورت خطرہ ہے؟۔ حکومت سعودی عرب کے معاملے پر اپنی واضع ترجیحات، ارادے اور کمٹمنٹس بتائے؟ یہ بھی بتایا جائے کہ پاکستانی فوج سعودی عرب بھیجنے کے اخراجات کون برداشت کرے گا اور پاکستانی فوجی دستوں کی سعودی عرب میں کمانڈ کون کرے گا؟۔ –
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں