بلغراد(این این آئی)بلقان ریاستوں کی جانب سے اپنی اپنی قومی سرحدوں کی بندش کے بعد سربیا میں موجود سینکڑوں مہاجرین اب رک جانے والے تعلیمی سلسلے کی جانب دوبارہ لوٹ رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بلقان روٹ کہلانے والے راستے کی بندش کے بعد قریب چار ہزار تارکین وطن، جن میں اکثریت افغان اور پاکستانی باشندوں کی ہے، سربیا میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ یہ وہ افراد تھے جو ترکی کے ذریعے بحیرہء
ایجیئن عبور کر کے یونان پہنچنے تھے اور پھر بلقان خطے کے ذریعے مغربی اور شمالی یورپ جانا چاہتے تھے، تاہم بلقان کی ریاستوں نے اپنی اپنی سرحدیں غیرقانونی تارکین وطن کے لیے بند کر دیں اور وہ بلقان خطے کی مختلف ریاستوں میں پھنس کر رہ گئے۔سربیا میں موجود ان چار ہزار تارکین وطن میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے، جن کی تعلیم کے ٹوٹے ہوئے سلسلے کو دوبارہ جوڑنے کے لیے عالمی ادارہ برائے اطفال یونیسیف کی مدد سے انہیں اسکول بھیجا جا رہا ہے۔ ان بچوں کو اب مقامی زبان سے ناآشنائی کے باوجود مختلف اسکولوں میں داخل کیا جا رہا ہے۔