بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

سیاستدانوں کی سرپرستی میں پاکستانی لڑکیاں سری لنکا سمگل کرنیکا انکشاف

datetime 6  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سری لنکن جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے نوعمر لڑکیوں کو سری لنکا اسمگل کیا جا رہا ہے، ان نو عمر لڑکیوں کو پرکشش ملازمت کا جھانسہ دے کر سیاحتی ویزے کے ذریعے سری لنکا میں داخل کیا جاتا ہے، پھر ان سے نائٹ کلبوں میں رقص اور جسم فروشی کرائی جاتی ہے۔ گینگ کی سرپرستی لاہور کے طاقتور سیاستدان کر رہے ہیں۔ سری لنکا کے ہفت روزہ جریدے”دی سنڈے لیڈر“ نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ محکمہ امیگریشن اور تارکین وطن کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ نے ایک وسیع پیمانے پر انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کا انکشاف کیا ہے، جس میں پرکشش نو عمر لڑکیاں جنسی تجارت کے لئے پاکستان سے سری لنکا اسمگل کی جا رہی ہیں۔ حالیہ چھاپوں میں پانچ پاکستانی لڑکیوں کو گرفتار کیا گیا، جن کی عمریں16 سے 25سال کے درمیان ہیں

مزید پڑھئے:بھارت میں دادی نے اپنی پوتی کو جنم دے دیا

۔ رپورٹ کے مطابق لاہور کے طاقتور علاقائی سیاستدان سمیت ایک گروہ اس انسانی سمگلنگ کے کاروبار میں ملوث ہے۔ تفتیش سے پتہ چلا کہ چار پاکستانی ان لڑکیوں کو سری لنکا بھیجنے میں ملوث ہیں۔ جیسے ہی پاکستانی لڑکیا ں گرفتار ہوئیں، گروہ کے اہم ملزم سمیت دو افراد ملک سے فرار ہو گئے، تاہم محکمہ امیگریشن نے کولمبو ائیرپورٹ پر دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، جب وہ فرار ہونے کی کوشش میں تھے۔ مشتبہ افراد کی تفتیش میں انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ ماہ سے ہی انہوں نے ریکیٹ کا آغاز کیا اور اس نیٹ ورک کو ایک طاقتور علاقائی پاکستانی سیاست دان کے ذریعے لاہور سے چلایا جارہا ہے اور زیر حراست لڑکیوں کا تعلق بھی لاہور سے ہے۔ سری لنکا بھیجنے سے پہلے وہ علاقائی پام اسٹیٹ کام کرتی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق ان لڑکیوں کو سیاستدان کے ذریعے بھرتی کیا جا رہا ہے، اس کے بعد انہیں نائٹس کلبوں میں رقاصہ کے لئے سری لنکا اسمگل کردیا جاتا ہے۔ پاکستانی قانون کے مطابق 18سال سے کم لوگوں کو پاسپورٹ حاصل کرنے کی اجازت نہیں۔ ان نو عمر لڑکیوں کو سری لنکا بھیجنے کے لئے جعلی دستاویزات تیار کی جاتی ہیں۔ انہیں سری لنکا میں سیاحتی ویزا کے ذریعے داخل کیا جاتا ہے اور اس طرح لڑکیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کردیا جاتا ہے۔ حال ہی میں گینگ کی گرفتار ہونے والی لڑکیاں 23فروری کو سری لنکا میں داخل ہوئیں تھیں۔ انہیں دہیوالہ میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں ماہانہ ایک لاکھ روپے کرائے پر ٹھہرایا گیا

مزید پڑھئے:”شوہر سو کر اٹھتا ہی نہیں“ مصر کی دلہن نے بالآخر طلاق لے لی

۔ ان کو کولوپیٹیا کے نائٹ کلبوں میں رقاصہ کے طور پر ملازمت دی گئی اور ان سے جسم فروشی کرائی گئی۔ رپورٹ سے مزید پتا چلا کہ ایک لڑکی ایک شب کے پانچ سو ڈالر وصول کرتی ہے۔ تفتیش کے مطابق ریکٹ والے ایک لڑکی سے ایک رات کا 55ہزار روپے کماتے ہیں۔ یہ گینگ مقامی سری لنکن سے نہیں بلکہ غیر ملکیوں کو اپنا گاہک بناتے ہیں۔ زیر حراست دو مشتبہ اور دو نو عمر لڑکیوں کو میری ہانہ پناہ گزین کیمپ میں رکھا گیا ہے، جبکہ رپورٹ میں پاکستانی سیاستدان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…