اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عیدالاضحی پر ہر شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اچھے سے اچھا جانور خریدا جائے اور اس جانور کی قربانی کرکے سنت ابراہیمی کی پیروی کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق جہاں خریدار کی خواہش ہوتی ہے کہ اچھا صحت مند جانور خریدا جائے
تو دوسری طرف فروخت کرنے والے بیوپاری کی خواہش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کیا جائے، منافع حاصل کرنے کے لیے وہ طرح طرح کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ اچھا جانور خریدنے کے چکر میں ایک شہری کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا جب جانور کو ذبح کیا گیا تو اندر سے دو من چربی نکل آئی جسے دیکھ کر قصائی بھی حیران رہ گیا۔ بیوپاری جانوروں کو موٹا تازہ دکھانے کے لیے مختلف قسم کے سٹیرائیڈ کیمیکل ادویات استعمال کرتے ہیں جس سے جانوروں کے جسم پر فالتو چربی بھی بن جاتی ہے یہاں بھی کچھ ایسا ہی ہوا کہ شہری موٹا تازہ بیل دیکھ کر خرید کر لے آیا، جب سنت ابراہیم پوری کرنے کے لیے ذبح کیا گیا تو کھال اتارنے کے بعد دو من چربی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بظاہر موٹے تازے جانور کو سٹرائیڈ دیے جانے یا اس کی صحت کا اندازہ لگانے کے لیے کولیسٹرول لیول چیک کریں تو اندازہ ہو سکتا ہے اور جب لاکھوں روپے کے جانور خریدے جا رہے ہیں تو حیوانیات کے ماہر ڈاکٹر کی خدمات لینے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔