ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اب پاکستان کا ڈو مور نہیں ، دنیا کے ڈومور کا وقت ہے، پاکستان کے چپے چپے کا دفاع کریں گے، آرمی چیف کا عزم

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا ہے کہ عالمی طاقتیں ہاتھ مضبو ط نہیں کر سکتیں تو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں ٗ ہم نے بہت ڈومور کرلیا ٗاب دنیا ڈومور کرے ٗ امریکہ سے امداد نہیں عزت کیساتھ تعلقات چاہتے ہیں ٗ ہمارے سکیورٹی تحفظات کو بھی مد نظر رکھتا ہوگا ٗ ہم پر مسلط کی گئی

جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ٗ دشمن بلوچستان کے حالات خراب کر نا چاہتا ہے ٗ بھٹکے ہوئے لوگ جو کچھ کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے ٗقوم کی مدد اور تعاون جاری رہا تو عنقریب دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ٗ ادارے مضبوط ہونگے تو پاکستان مضبوط ہوگا ٗ ہمارا دشمن جان لے ہم کٹ مر یں گے لیکن ایک ایک انچ کا دفاع کرینگے ٗ ٗ وطن کی بنیادوں میں لاکھوں شہدا کا خون شامل ہے ٗ یقین دلاتاہوں اس خون کی حرمت کا پاس رکھیں گے ٗکشمیریوں کی حمایت سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا ٗ لائن آف کنٹرول پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کا عمل بند کیا جائے ٗافغانستان کو اپنی بساط سے بڑھ کر سہارادینے کی کوشش کی ہے ٗبارڈر پر 2600 کلو میٹر پر باڑ لگا رہے ہیں ٗ اپنی سرزمین کو کسی دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ بدھ کو یوم دفاع کے سلسلے میں مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے ۔تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق ٗ وفاقی وزراء خرم دستگیر خان ٗخواجہ محمد آصف ٗاحسن اقبال ٗوزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب ٗاپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ٗ سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق ٗ پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ ٗ ائیر چیف مارشل سہیل امان ٗ نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ ٗ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور شہداء کے اہل خانہ سمیت اعلیٰ فوجی و سول حکام شریک ہوئے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ آج میں شہدائے وطن کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں ٗ شہدا کا خون ہم پر قرض ہے ٗ جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جاتی ہیں تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرتی ٗباوردی مجاہد ہوں یا عام شہری وطن کی پکار پر ہمیشہ لبیک کہاہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف ہماری جنگ نظریاتی ہے جس میں کامیابی کیلئے قوم کا جذبہ اور تعاون ضروری ہے ٗ فوج دہشت گردوں کو ختم کرسکتی ہے لیکن انتہا پسندی پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ ہر شہری ردالفساد کا سپاہی ہو جبکہ جذبے کا تعلق صرف جنگ سے نہیں قومی ترقی کے ہر پہلو سے ہے۔آرمی چیف نے کہاکہ بھٹکے ہوئے لوگ جو کچھ کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے دین میں واضح حکم ہے کہ جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے اور یہ حق ریاست کے پاس ہی رہنا چاہیے جبکہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کا مطلب کیا ہے اور ہمیں اپنے لا الہ کی بنیاد پر پر فخر ہے۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ اپنے یقین، ایمان اورروایات کے لیے ہمیں کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، ہم اس پرچم کے سبز اور سفید دونوں رنگوں پر نازاں ہیں چند بھٹکے ہوئے لوگوں کی لگائی آگ کی قیمت پورا پاکستان ادا کررہاہے، بھٹکے ہوئے لوگوں کے طرز عمل سے وطن کو سب سے زیادہ نقصان ہورہا ہے۔پاک فوج کے سربراہ نے کہاکہ قومی اتحاد آج وقت کی اہم ضرورت ہے ٗ وطن کی بنیادوں میں لاکھوں شہدا کا خون شامل ہے ٗ یقین دلاتاہوں اس خون کی حرمت کا پاس رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ دشمن جان لے کہ ہم کٹ مریں گے مگر ملک کے ایک، ایک انچ کا دفاع کریں گے ٗہم نے بہت نقصان اٹھالیا

اب دشمن کی پسپائی کا وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں لیکن ان قربانیوں کے باوجود کہا جارہا ہے کہ ہم نے بلاتفریق کارروائی نہیں کی ٗ دہشتگردی کے خلاف اتنی بڑی کامیابی صرف پاکستان کا ہی کمال ہے اور ہم اس مسلط کردہ جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ عالمی طاقتیں اپنی ناکامیوں کا ہمیں ذمہ دار نہ ٹھہرائیں،عالمی طاقتیں اگر ہمارا ساتھ نہیں دے سکتیں تو ہم پر الزام تراشی نہ کریں ۔آرمی چیف نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقا کی جنگ ہے ٗہم نے بہت ڈو مور کرلیا اب میں دنیا سے کہتا ہوں کہ ڈو مور۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے ٗ دشمن کوئی بھی حربہ آزمالیں ہم ہمیشہ متحد رہیں گے ٗہم سے زیادہ وسائل رکھنے والے ملک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا سرمایہ اور امن کی ضمانت ہے ۔آرمی چیف نے کہاکہ پاک چین دوستی باہمی احترام کی درخشاں مثال ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے غیور عوام پر فخر ہے جنہوں نے دہشتگردوں،علیحدگی پسندوں کو یکسر مستر کر دیا۔انہوں نے کہاکہ خدانخواستہ پاکستان ناکام ہوا تو خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائیگا ٗ افغانستان کو اپنی بساط سے بڑھ کر سہارادینے کی کوشش کی ہے ۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ بارڈر پر 2600 کلو میٹر پر باڑ لگا رہے ہیں ٗ اپنی سرزمین کو کسی دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ دشمن بلوچستان کے حالات خراب کرناچاہتا ہے

ہم دشمن کی تدابیر پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں ٗبلوچستان کو اسی طرح خون دینے کو تیار ہیں جیسے اس کے بیٹوں نے دیا ہے۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کا عمل بند کیا جائے اور بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد درانداز کی محتاج نہیں ٗیہ امر بھارت کے اپنے مفاد میں ہے کہ وہ اس مسئلے کے دیرپا حل کیلئے پاکستان کیخلاف گالی اور کشمیریوں کے خلاف گولی کے بجائے سیاسی و سفارتی عمل کو ترجیح دے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے ساتھ کھلی نا انصافی اور بھارت کا کر دار سب کے سامنے ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ کشمیریوں کی حمایت سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی ٗ سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا ۔حالیہ پاک امریکا کشیدہ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکا سے امداد نہیں عزت کے ساتھ تعلقات چاہتے ہیں ٗ ہمارے سیکیورٹی تحفظات کو بھی مد نظررکھنا ہوگا۔آرمی چیف نے کہاکہ جمہوری روایات کی مضبوطی ہم سب کی مضبوطی ہے، پاکستان کی طاقت کا اصل سرچشمہ نوجوان ہیں، وطن پر نثار ہونے والے شہداء اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سلام پیش کرتا ہوں، فوج قوم کے تعاون کے بغیر کچھ نہیں، پاک فوج ہر مشکل وقت میں آپ کیساتھ ہے۔ پاک فوج کے سربراہ قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ آنے والی نسلوں کا ہم پرقرض ہے کہ انہیں دہشتگردی سے پاک پاکستان دیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…