اسلام آباد (این این آئی) وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہاہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ایک جامع باضابطہ دفاعی اور تزویراتی تعاون کے معاہدے کی ضرورت ہے ۔ وہ بدھ کو یہاں سعودی عرب کے سفیر نواف المالکی سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔سیکرٹری وزارت دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) ضمیر الحسن شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وفاقی وزیر خرم دستگیر نے خادم حرمین شریفین سلیمان بن عبدالعریز کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے باہمی اعتماد پر مبنی تاریخی اور برادارنہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور تمام شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔وفاقی وزیرخرم دستگیر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے قیام کا مقصد پورے خطے کو باہم منسلک کرنا ہے اور اس سے جنوبی ایشیاء اور چین کے ساتھ تجارت کے لئے نہ صرف سعودی عرب بلکہ مشرق وسطیٰ کے دوسرے برادر ملکوں کو بھی فائدہ ہو گا۔وفاقی وزیر نے ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی ۔قبل ازیں سعودی عرب کے سفیر نے سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) ضمیر الحسن شاہ سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور بشمول دفاعی تعاون کے امور زیر غور آئے ۔سیکرٹری دفاع نے سعودی سفیر کومسلح افواج کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں اور جاری آپریشن ردالفسادکے حوالے سے آگاہ کیا۔ملاقات کے دوران خطے کی سلامتی اور سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔دونوں شخصیات نے باہمی دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر نے خادم حرمین شریفین سلیمان بن عبدالعریز کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے باہمی اعتماد پر مبنی تاریخی اور برادارنہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔