کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے علاقے کوئٹہ ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں چار دہشت گرد ہلاک ہو گئے، مرنے والوں میں کالعدم تنظیم داعش کے سرغنہ فضل اللہ کا قریبی رشتے دار خورشید بھی شامل، ملزم خورشید سوات میں فوجی افسران و جوانوں اور ملالہ یوسفزئی پر حملے میں ملوث تھا۔تفصیلات کے مطابق اینکاؤنٹر سپیشلسٹ پولیس افسر راؤ انوار ایک بار پھر اِن ایکشن نظر آئے۔ سپر ہائی وے پر ایک اور مبینہ پولیس مقابلہ ہوا۔رپورٹس کے مطابق، خفیہ اطلاع پر پولیس نے صدف سوسائٹی میں مکان کو گھیر لیا۔ ملزمان
نے گھیرا توڑ کر فرار ہونے کیلئے پولیس پر فائرنگ کی۔ جوابی فائرنگ میں کالعدم تنظیم داعش کے سرغنہ فضل اللہ کا رشتے دار خورشید تین ساتھیوں سمیت مارا گیا۔ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے کارندے داعش میں شامل ہو گئے ہیں۔ خورشید کے تین بھائی بھی سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔ خورشید ملالہ یوسف زئی، سوات میں فوج کے افسران اور قائد آباد میں پولیس پر حملے میں ملوث تھا۔ایس ایس پی راؤ انوار نے بتایا کہ خورشید نے کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے گروپ بنایا ہوا تھا۔