اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

اسلام آباد میں میانمار کے سفارتخانے کاگھیراؤ،بڑا اعلان کردیاگیا

datetime 5  ستمبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (این این آئی)برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف جماعت اسلامی 8 ستمبر کو بعد نماز جمعہ اسلام آباد آب پارہ چوک سے میانمار کے سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کرے گی ۔ احتجاجی مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے ۔ مارچ میں ہزاروں عوام شریک ہوں گے ۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ برمی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے اور تمام اسلامی و دوست ممالک سے بھی اپیل کی جائے کہ مسئلے کے فوری حل کے لیے برما کے سفیروں کو اپنے اپنے ممالک سے نکالا جائے اور میانمار حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ مسلمانوں کا قتل عام اور جبراً ملک بدری فوری روکی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز ہے ۔ حکومت برمامیں مسلمانوں کے خلاف بدترین اور انسانیت کش مظالم رکوانے کے لیے فوری اقدامات کرے ۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی کا اجلاس بلائے ، عالمی برادری ، اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور تنظیمیں اس طرف فوری توجہ دیں اور ہر ممکن مدد کریں ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری اور اقوا م متحدہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر کیوں خاموش ہیں ۔دریں اثناء جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین پارلیمنٹ نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف تحاریک التواء،قرارداد زیر قاعدہ218,259 ,توجہ مبذول کرانے کے نوٹسز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں جمع کرادیے ہیں۔ سینیٹ میں تحریکِ التواء ،تحاریک زیر قاعدہ 218 ،توجہ مبذول کرانے کا نوٹس سینیٹر سراج الحق جبکہ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ محمد یعقوب ،شیر اکبر خان اور محترمہ عائشہ سید نے تحاریک التواء جمع کرائی ہیں۔

تحاریکِ التواء میں الیکٹرانک،پرنٹ اور سوشل میڈیاکی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میانمار ،روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے ہزاروں گھر جلا دیے گئے ہیں جبکہ بچوں،خواتین اور مردوں سمیت سینکڑوں مسلمانوں کو انتہائی بے دردی سے شہید کر دیا گیا ہے۔ایک ہفتہ کے دوران 90ہزار سے زائد بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کر نے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔برمی فورسز کی طرف سے مسلمانوں کے سر قلم کیے جارہے ہیں اور ان کی لاشوں کو جلایا جارہا ہے ۔

شدت پسندوں کی طرف سے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ تو ڑے جارہے ہیں۔مذکورہ واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان حالات میں حکومت پاکستان کو جس طرح کردار ادا کرنا چاہیے تھا، نہیں کیا گیا ۔اراکین پارلیمنٹ نے تحاریک کے نوٹسز میں مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ایوانوں میں اس معاملہ کو زیر بحث لایا جائے اور وزیر خارجہ اور حکومت ایوان زیریں (قومی اسمبلی)اور ایوان بالا( سینیٹ) کو اب تک حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے اعتماد میں لیں۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…