اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بے نظیر بھٹو کو لیاقت باغ جلسہ کرنے سے منع کیا گیا تھا اس بات کا انکشاف سینئر صحافی اور اینکرپرسن حامد میر نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو آئی ایس آئی کے سابق چیف ندیم تاج نے زرداری ہاؤس جا کر یہ پیغام دیا تھا کہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر آپ لیاقت باغ کے جلسے میں شرکت نہ کریں جس پر بے نظیر بھٹو نے جواب دیا کہ آپ مجھے جلسہ میں جانے دیں اور سکیورٹی مہیا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے روٹ میں اچانک تبدیلی کی تحقیقات کی جانی چاہیں یہ پتہ لگانا چاہئے کہ روٹ کی تبدیلی کس نے اور کیوں کروائی۔ حامد میر نے کہا کہ سعود عزیز اور خرم شہزاد کا اس وقت کی ایک سیکرٹ ایجنسی سے رابطہ تھا اور انہی افراد کی ایماء پر روٹ میں اچانک تبدیلی لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بھی بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات درست نہیں ہوئیں جو کہ پارٹی کی بہت بڑی غلطی ہے۔