منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

پاناما کیس، نوازشریف کی نظرثانی کی اپیل ،چیف جسٹس جواب میں کیا کچھ کرسکتے ہیں؟افتخارچوہدری نے حیرت انگیز پیش گوئی کردی

datetime 27  اگست‬‮  2017 |

اسلام آباد(آن لائن)سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے کہاکہ نااہلی کے فیصلے کے خلاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے پاس سپریم کورٹ کافورم ہے ،جس کی وہ باربارتضحیک کررہے ہیں ،نظرثانی کی درخواست پرچیف جسٹس کااختیارہے کہ وہ لارجزبنچ بنائیں ،نوازشریف کوکرپشن کی بنیادپرنااہل کیاگیا۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نااہلی کے فیصلے کے خلاف سابق وزیراعظم نوازشریف جس فورم پربات کررہے ہیں وہ مناسب نہیں ہے ،

نوازشریف سپریم کورٹ کی تضحیک کررہے ہیں ،نوازشریف کے خلاف فورم بھی صرف سپریم کورٹ ہی ہے ،نظرثانی درخواست پرفیصلہ سپریم کوڑٹ نے ہی کرناہے ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں سپریم کورٹ نے بہت تحقیقاتی کمیشن بنائے ،پانامہ کیس میں دوران سماعت چیئرمین نیب کارویہ غیرمناسب تھا،ڈان لیکس تحقیقات میں ایجنسیوں کے لوگ شامل تھے ۔سپریم کورٹ ایجنسیوں کوتحقیقات کیلئے کہہ سکتی ہے ۔سابق چیف جسٹس نے کہاکہ دبئی ایف زیڈای کمپنی کاانکشاف جے آئی ٹی نے کیا۔نوازشریف کے وکلاء نے بھی تسلیم کیایہ کمپنی حسن نوازکی ہے لیکن نوازشریف نے اس کمپنی سے تنخواہ نہیں لی ،نوازشریف کوکرپشن کی بنیادپرنااہل کیاگیا،نوازشریف نے ایف زیڈای کمپنی الیکشن گوشگواروں میں ظاہرنہیں کی،نوازشریف کواثاثے ظاہرکرناچاہئے تھے ،کیس میں نوازشریف کواورسزابھی دی جاسکتی تھی نااہلی کی سزاکم ہے ،بہت سارے کیسزمیں ڈکشنری استعمال ہوتی ہے ،سپریم کورٹ کاڈکشری استعمال کرنادرسب بات ہے ۔افتخارچوہدری نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں میں اختلافی نوٹ شامل کرکے فیصلے جاری کرتی ہے ،اکیسویں ترمیم کیس میں بھی دوججزنے ایک اختلافی نوٹ لکھا،آٹھ ججزنے ایک اختلافی نوٹ لکھااور16ججزنے فیصلہ دیا۔پانامہ کیس میں بھی اسی طرح دوججزنے اختلافی نوٹ لکھااورتین ججزنے جے آئی ٹی بنانے کاکہااس کے بعدپانچوں ججزنے فیصلہ دیا۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کاجج احتساب عدالت کی نگرانی کرسکتاہے ،ایسے بہت سے کیسزہیں جن میں نگران جج مقررہوئے ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب کوچھ ماہ کاوقت دیاہے ،نوازشریف اوران کے بچوں کے خلاف ریفرنسزپرفیصلہ کرنے کیلئے سپریم کورٹ نے زیادہ وقت دیاہے ،ایک مہینہ ہی کافی تھا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب کوکوئی ہدایت نہیں دی ،سپریم کورٹ نے حکم جاری کیاکہ کیسزکافیصلہ چھ ماہ میں کیاجائے ،نظرثانی اپیل پرلارجربنچ بنانے کافیصلہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کریں گے ،نوازشریف جس طرح سپریم کورٹ کے خلاف تنقیدکررہے ہیں ،میری چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ ا زخودنوٹس لیں۔ایک فیصلہ نوازشریف کے خلاف آگیاتوروناشرو ع ہوگئے ،فیصلے پربات کرنااوربات اورفیصلے پرعدالت کی تضحیک کرنااوربات ہ

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…