پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

برطانیہ سے آٹھ سائیکل سوار کتنے ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے حج کیلئے سعودی عرب پہنچ گئے؟ جان کر آپ سبحان اللہ کہیں گے

datetime 22  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدہ (این این آئی)دنیا بھر سے فریضہ حج کی ادائی کے لیے عازمین حج قافلوں کی شکل میں حجاز مقدس پہنچ رہے ہیں۔ برطانیہ سے عازمین حج کا ایک قافلہ سائیکلوں پر تین ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرکے مدینہ منورہ پہنچا جہاں سرکاری سطح پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق سائیکلوں پر’دیار شوق‘ کا سفر کرنے والے فرزندانوں توحید نے ایک طویل سفر کئی ہفتوں میں مکمل کیا۔ مدینہ منورہ پہنچنے پر سعودی

حج وعمرہ کونسل کے عہدیداروں، اہم حکومتی شخصیات، سماجی کارکنوں اور عوام الناس نے ان کا شاندار استقبال کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ سے سائیکلوں پرسفر حج کرنے والے 8 برطانوی شہریوں نے اپنا سفر 14 جولائی کو شروع کیا۔ بعد ازاں وہ ’سائیکل سوار قافلہ حجاج‘ کے لقب سے مشہور ہوئے۔مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد انہوں نے اپنی سفری صعوبتوں پر کم بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سائیکلوں پر ایک گروپ کی شکل میں فریضہ حج کے لیے سفر کا مقصد دنیا کو اسلام کی روداری اور اعتدال پسندانہ تصویر دکھانا تھا۔ وہ کئی ملکوں سے گذر کر حجاز مقدس پہنچے ہیں۔ ان کا سفر لندن سے شروع ہوا۔ اس کے بعد وہ فرانس، سوئٹرزلینڈ، اٹلی، آسٹریا، جرمنی، یونان اور مصر سے ہوتے ہوئے سعودی عرب میں داخل ہوئے ہیں۔سائیکل سوار قافلہ حجاج کے 42 روزہ سفر میں انہیں کئی طرح کے موسمی حالات سے بھی دوچار ہونا پڑا۔ وہ اٹلی کے پہاڑوں سے گذرے تو انہیں ایک بار پھر سوئٹرزلینڈ کیالالب پہاڑی سلسلے کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد یونان کا سرد موسم اور اگلے مرحلے میں مصر کا گرم صحرا ان کا استقبال کررہا تھا۔سائیکل سوار قافلے کے ’امیر کارواں‘ وحید داؤن نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد پرانے زمانے میں برسوں کا طویل سفر طے کرکے فریضہ حج ادا کرتے تھے۔ اس دور کے سفر کی اپنی ہی ایک روحانی کیفیت ہوا کرتی تھی۔سائیکل سوار قافلہ

حجاج روزانہ اوسطا 150 کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہوئے مصر پہنچے جہاں سے سمندر کی وجہ سے انہیں کشتی کے ذریعے جدہ پہنچنا پڑا۔ تاہم وہ اسفر میں سائیکلیں اپنے ساتھ لائے۔ مدینہ منورہ میں انکا سرکاری اور عوامی سطح پر شاندار استقبال کیا گیا۔مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ تک انہیں سعودی عرب ایک یوتھ گروپ کی جانب سے سائیکلیں مہیا کی گئیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…