اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کا شمار ایسے ممالک میں کیا جاتا ہے جو دنیا میں تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ فوج کے حامل ممالک ہیں مگر بھارتی فوج کے ذہانت کے حوالے سے خود بھارتی سرکاری بھی پریشان نظر آتی ہے۔ گزشتہ دنوںسے خبریں آرہی ہیں کہ بھارتی فوجی افسروں کی بیوقوفیوں اور جوانوں میں ذہانت کے فقدان پر بھارتی سرکار نے فیصلہ کیا ہے
کہ فوجی افسران اور جوانوں میں ذہانت کا معیار بڑھایا جائے گا کیونکہ ایک کتے کا آئی کیو لیول بھی پچاس سے ستر تک پہنچ چکا ہے جبکہ بھارتی فوجی افسران اور جوان ذہانت کے اعتبار سے کتے سے کہیں پیچھے نظر آتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت دنیا میں جدید ترین اسلحہ کا ایک بڑا خریدار ملک ہے لیکن بھارتی فوجیوں میں اس کے استعمال کی صلاحیتیں مشکوک پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے مودی سرکار کو افسروں کی تربیت پر بھاری اخراجات اور امریکہ و اسرائیلی فوج کی خدمات بھی حاصل کرنا پڑتی ہیں۔ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اس وقت بعض جانوروں خاص طور پر ایک کتے کا آئی کیو لیول بھی پچاس سے ستر تک پہنچ چکا ہے اور ان سے اچھے ’’ملٹری ڈاگز ‘‘ کا کام لیا جارہا ہے تو فوجیوں کاآئی کیو لیول تو اس سے زیادہ ہونا چاہئے۔بھارت میں گزشتہ سال تک فوجیوں کی بھرتی کے دوران پچاس سے نوّے تک آئی کیو لیول رکھنے والوں کو بھرتی کیا جاتا رہا ہے، جبکہ عام ہندوستانیوں کا اوسطا آئی کیو ستر سے ایک سو دس تک پایا جاتا ہے، بھارتی فوج گزشتہ سال سے آئی کیو لیول کو ترجیح دینے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے اور اس نے ’’ نیو انڈین آرمی جنریشن‘‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئےدعویٰ کیا ہے کہ 2019 میں بھارتی فوج میں افسروں کی جو کھیپ مہیا کی جائے گی وہ نئے دور کی فوج ہوگی ۔واضح رہے کہ بھارت فوج میں بھرتی کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کرتے ہوئے گزشتہ 70 سالوں کے معیارات کو ترک کرنا چاہتا ہے جس کے تحت پہلے فوجی جوانوں اور افسروں کی بھرتی کے لئے پچاس سے 90 تک آئی کیو لیول رکھنے والے لوگوں کو ہی بھرتی کیا جاتا تھاجو ’’ عام و خاص کتے ‘‘ کے آئی کیو لیول کے برابرتھا ۔