کوئٹہ( آن لائن )بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار گردوں کی مفت پیوند کاری شروع کردی گئی اور کوئٹہ میں گردوں کے سرکاری ہسپتال میں مفت ٹرانسپلانٹ کا آغاز کر دیا گیا۔کوئٹہ کے انسٹی ٹیوٹ آف نیفرو اینڈ یورولوجی میں ایک ہفتے کے دوران تین مریضوں کے گردوں کا مفت ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔
ہسپتال کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر کریم زرقون نے دعویٰ کیا کہ جدید طرز پر تعمیر گردوں کے ہسپتال میں نئی مشینری نصب کی گئی ہے، جبکہ تجربہ کار ڈاکٹرز کی جانب سے مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ مفت ادویات بھی دی جارہی ہیں۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف نیفرو اینڈ یورولوجی رواں سال اب تک 21 ہزار سے زائد مریضوں کا ڈائلسز کیا جاچکا ہے۔نجی ہسپتالوں میں ہر مریض کو ایک بار ڈائلسز کرانے کے لیے 5 ہزار روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، لیکن اس ہسپتال میں سالانہ 100 سے زائد مریضوں کا مفت ڈائلسز کیا جاتا ہے۔اس سے قبل بلوچستان کے لوگ گردوں کی پیوند کاری کے لیے کراچی یا لاہور جانے پر مجبور تھے، تاہم کامیاب پیوند کاری کے بعد اب بلوچستان میں گردوں کا مکمل علاج کیا جاسکے گا۔ڈاکٹروں کے مطابق نجی شعبے میں پیوند کاری کے ایک مریض پر 30 لاکھ تک کا خرچہ آتا ہے، تاہم اگر حکومت توجہ دے تو کئی مریض اس ہسپتال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔