اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ جب ان کی پارٹی نے اسلام آباد کو لاک ڈاؤ ن ( شہر کی ناکہ بندی) کر نے کا اعلان کیا تھا تو سپریم کورٹ کے ایک جج نے ان سے ریکوئسٹ(درخواست)کر کے کہا تھا آپ سپریم کورٹ آجائیں ۔یہ بات تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی تھی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے ۔
ویڈیو میں عمران خان نے کہا کہ جب ہم نے اسلام آبا د کو لاک ڈاؤ ن کر نے کا فیصلہ کیا تھا تو مجھے یاد ہے کہ عدلیہ بیٹھی تھی او ر مجھے سپریم کورٹ کے ایک جج نے ریکوئسٹ (درخواست)کی تھی کہ سڑکوں پر بیٹھنے کے بجائے یہاں (سپریم کورٹ)آجائیں ۔ اس موقع پر ٹی وی اینکر نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا موجودہ یا ریٹائر جج نے آپ سے رابطہ کیا تھا تو عمران خان نے جواب دیا کہ وہی جو بینچ تھاشاید جسٹس کھوسہ نے کہا تھا ۔یہ جو بینچ بیٹھا تھا فرسٹ کو (پہلی تاریخ کو)اس کے بعد فیصلہ کیا تھاکہ دو تاریخ کو ہم کال آف کررہے ہیں (لاک ڈاؤن ختم کررہے ہیں) جج نے ہم سے کہا آپ یہاں آ جائیں ۔انہوں نے ریکوئسٹ (درخواست)کی تھی کہ آپ عدالت میں آ ئیں ۔عمران خان نے کہاکہ میں آئین پر چلنے والا اور جمہوریت پسند ہوں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہاہے کہ ایک انٹرویو کے دور ان میں نے جو کچھ کہا تھا اسے جان بوجھ کر توڑ مروڑ کر پیش کر نے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں وضاحت کرتے ہوئے ایک اخباری تراشے کا عکس بھی اپ لوڈ کیااور کہاہے کہ میں نے جسٹس آصف کھوسہ کے ان ریمارکس کا حوالہ دیا تھا مذکورہ اخباری تراشے میں جسٹس آصف سعید کھوسہ کے یہ ریمارکس درج ہیں کہ سپریم کورٹ تنازعات کے حل کا سب سے اعلیٰ فورم ہے ۔