حماقت اور ذہانت میں فرق یہ ہے کہ ذہا نت کی حد ہوتی ہے انسان کا حسن اس کی زبان میں پوشیدہ ہے۔کسی کام میں ہمہ تن مصروف ہونا ہی کامیابی ہے۔محبت کی چندساعتیں بے محبت کی زندگی کے سو برس سے بہتر ہیں۔
سب سے بڑا خطا وار شخص وہ ہے جو دوسروں کی برائیاں بیان کرتا پھرے۔دوسروں کی بدخواہی چاہنے والا انسان دنیا میں کبھی خوش نہیں رہ سکتا۔غصہ کرنے سے جہالت پیدا ہوتی ہے اور جہالت سے حافظہ کمزور ہو جاتا ہے۔بزدل انسان موت آنے سے پہلے ہی کئی بار مر چکا ہوتا ہے لیکن بہادر انسان صرف ایک ہی بار مرتا ہے۔جھوٹ تمام گناہوں کی ماں ہے ‘ ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے سو جھوٹ اور بولنے پڑتے ہیں۔فکر نصف بڑھاپا ہے۔خاموشی غصے کا بہترین علاج ہے۔افضل انسان وہ ہے جو اپنی اصلاح کی کوشش کرتا ہے۔جواصلاح کی کوشش کرتا ہے۔جو یہ سوچ کر لڑے کہ میں ہار جاؤں گاتو وہ ضرور ہار جائے گا۔زندگی کا سب سے مشکل کام اپنے علم پر عمل کرنا ہے۔اگر غرور کوئی علم ہوتا تو اسکے سندیافتہ بہت ہوتے ۔کوئی بھی قوم قبیلے یا برادری اچھی یا بری نہیں ہوتی‘ ہر انسان اپنی ذات کی حد تک اچھا یا برا ہوتا ہے۔پرانا تجربہ نئی تعبیر کی بنیاد ہے۔صلہ رحمی میں سب سے پہلے آپ کی والدہ پھر آپ کی والدہ پھر اس کے بعد آپ کا والد اور پھر دوسرے قریبی حق دار ہیں۔