ممکن کام تو ہر کوئی کرلیتا ہےتمہیں ناممکن کو ممکن بنانا ہے ۔دنیا اور آخرت ایک دوسرے کی ضد اور نقیض ہیں اور علیحدہ علیحدہ راستے ہیں‘ جو دنیا سے محبت کرتا ہے وہ آخرت سے نفرت کرتا ہے اور دنیا اور آخرت مشرق و مغرب کی طرح ہیں‘ جتنا کوئی کسی کے قریب ہوتا ہے اتنا ہی دوسرے سے دورہوتا ہے۔ ۔دنیا دوسری چیزوں سے غافل کر دیتی ہے‘ دنیا دار جب ایک چیز حاصل کر لیتا ہے
تو اسے دوسری چیزکا حرص لاحق ہوجاتا ہےجو خودروئی سے کام لے گا وہ تباہ و برباد ہوگا اور جو دوسروں سے مشورہ لے گا وہ ان کی عقلوں میں شریک ہوجائے گا کسی سی اتنی نفرت نہ کرنا کہ کبھی ملنا پڑے تو مل نہ سکو اور کسی سے اتنی محبت نہ کرنا کہ کبھی تنہا جینا پڑے تو جیجی نہ سکو۔یہ بات کافی حد تک درست ہے. بہت سی باتیں تجربے کے بغیر سمجھ نہیں آتی.ناکامی یہ نہیں کہ آپ گرجائیں بلکہ ناکامی یہ ہے کہ آپ دوبارہ اٹھنے سے انکار کردیں.اپنی غلطی کا اعتراف کرلینا ایک بہترین خصوصیت ہے۔ اس سے نفس میں عاجزی پروان چڑھتی ہے، اس کا تکبر کمزور ہوتا ہے۔اچھا برا ہر وقت گزر جاتا ہے۔ وقت کا کام ہے گزرنا۔ مشکل وقت بھی گزر جاتا ہے، یاد رہتا ہے تو بس اتنا کہ کس نے مشکل وقت کو مشکل ترین بنادیا اور کس نے آسانکبھی کسی کو یہ مت کہو کہ تم مجھے یاد رکھنا۔ تم اگر یاد رکھنے کے قابل ہوئے تو یقیناً یاد رہ جاؤ گے۔انسان کا نقصان مال اور جان کا چلا جانا نہیں، بلکہ انسان کا سب سے بڑا نقصان کسی کی نظر سے گرجانا ہے۔دنیا میں سب سے مشکل کام اپنی بکھری ہوئی ذات کو سمیٹنا ہے۔کسی کو اتنا پیار دو کہ کوئی گنجائش نہ چھوڑو۔ اگر وہ تمہارا پھر بھی نہ بن سکے تو اسے چھوڑ دو۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔۔۔۔۔ وہ محبت کا طلبگار ہی نہیں بلکہ ضرورت کا پجاری ہے۔غصہ ایسی آندھی ہے جو دماغ کا چراغ گل کردیتی ہےنیت کتنی بھی اچھی ہو، دنیا تم کو تمہارے دکھاوے سے جانتی ہے
اور دکھاوا کتنا بھی اچھا ہو مگر اللہ تم کو تمہاری نیت سے جانتا ہے۔اپنے محبت کرنے والوں سے اتنی شکایتیں نہ رکھیں کہ آپ کی شکایتیں دور کرتے کرتے ایک دن وہ ہی آپ سے دور ہوجائیں.۔سب سے بڑا جاہل وہ شخص ہے جو اپنی پوری زندگی میں اس بات کو نہ جان سکا کہ اس کی دنیا میں آمد کا مقصد کیا ہے۔جب دکھ انتہا پر پہنچ کر بھی کم نہ ہو رہا ہو تو ضرور سوچنا کہ تم کبھی کسی کے مجرم تو نہیں رہے
اور اگر یاد آ جاے تو معافی میں تاخیر نہ کرنا کہ دنیا کے دکھ تو آخرت کی سختی کے سامنے کچھ بھی نہیں.ہر کسی کو دل میں اتنی جگہ دو جتنی وہ تمہیں دیتا ہے ورنہ یا تو خود روؤگے یا وہ تمہیں رلائے گا۔