جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

میر شکیل الرحمن نے عدالت کے باہر تو جو کہا مگر اندر کیا کہتے رہے؟ ججز نے ان سے کیا کہا؟خبر نے کھلبلی مچا دی

datetime 25  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)غلط رپورٹنگ ہوئی،ذرائع کے حوالے سے خبریں شائع کی گئیں جو کہ غلط تھیں، ججز کے ریمارکس،توہین عدالت کیس میں روزنامہ جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن ، ان کے بھائی اور رپورٹراحمد نورانی کی سپریم کورٹ میں بنچ کے سامنے حاضری، سب سے زیادہ اشتہارات خیبرپختونخواہ حکومت دیتی ہے، اشتہارات کا ریکارڈ طلب کرنے پر

میر شکیل الرحمن کا جواب۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے آج روزنامہ جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن اور رپورٹر احمد نورانی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی ہے۔ بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل ہیں جبکہ بنچ کے دیگر دو ممبران میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہیں۔ توہین عدالت کیس میں روزنامہ جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن ان کے بھائی اور رپورٹر احمد نورانی عدالت کے روبرو حاضر ہوئے۔سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ذرائع کے حوالے سے خبریں شائع کی گئیں جو کہ غلط تھیں، غلط رپورٹنگ کی گئی۔ روزنامہ جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن نے عدالت میں معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میں عدالت سے معافی کا طلبگار ہوں ۔اخبار کے ایڈیٹر کے مطابق خبریں درست ہیںاور اگر خبریں غلط ہیں تو آپ مجھے بتائیں کہ کہاں غلطی ہوئی میں رپورٹر کے خلاف سخت ایکشن لوں گا۔عدالت کی جانب سےجنگ اخبار کا اشتہارات کا تین ماہ کا ریکارڈ طلب کرنے پر میر شکیل الرحمن کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ حکومت ہمیں سب سے زیادہ اشتہارات دیتی ہے۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ یہ کیا جواب داخل کرایا گیا ہے؟۔عدالت نے سماعت 22اگست تک ملتوی کرتے ہوئےجواب دوبارہ داخل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے اور کہا ہے کہ اگر مزید کوئی دستاویزات جمع کروانا چاہتے ہیں تو کروا دیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…