مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل نے رات گئے مسجد اقصی کے داخلی راستے سے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹا دیے‘فلسطینی شہری میٹل ڈیٹیکٹرز کی تنصیب کے بعد کئی دن سے احتجاجاً مسجد کے باہر نماز ادا کررہے تھے‘ جس کے سبب اسرائیل کو عالمی دباؤ کا سامنا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل سیکیورٹی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں قبلہ اول کے داخلی مقام سے میٹل ڈی ٹیکٹر ہٹانے کا اعلان کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ میٹل ڈیٹیکٹر کی جگہ سیکیورٹی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹر کی تنصیب پر فلسطینیوں کی جانب سے مظاہرے جاری تھے ، اسرائیل فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے اب تک پانچ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ترک صدر نے گزشتہ روز اسرائیل سے مسجد اقصٰی سے میٹل ڈی ٹیکٹر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ پوپ فرانسس نے بھی اسرائیل پر زور دیا ہےکہ وہ خطے میں امن کے لیے تشدد کے بجائے تنازعات مذاکرات سے حل کرے۔یاد رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ سرکاری رابطے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیلی فورسز جب تک مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر ظلم اور تشدد کا باب ختم نہیں کرتی اور بالخصوص قبلہ اول اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عاید کردہ پابندیاں نہیں اٹھاتے اس وقت تک اسرائیل کیساتھ تمام سرکاری رابطے معطل رہیں گے۔خیال رہے 14 جولائی کو فلسطینی حملہ آور نے فائرنگ کر کے 2 اسرائیلی پولیس گارڈز کی ہلاک کردیا تھا ، جس کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹرز لگائے تھے۔