اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

شریف خاندان کے پسینے چھڑوانے والے جے آئی ٹی ممبران واجد ضیا اور بلال رسول کہاں پہنچ گئے، حکومتی آفیسر نے ان کیساتھ کیا سلوک کیا؟

datetime 22  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد کلب میں جے آئی ٹی ممبران کا والہانہ استقبال، لوگوں نے گھیر کر سیلفیاں لینی شروع کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے مقدمے کی تحقیقات کرنے والے جے آئی ٹی ممبران بلال رسول اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کی سکیورٹی حصار میں اسلام آباد کلب آمد کے موقع پر وہاں موجود افراد نے دونوں کا شاندار استقبال کیا ۔

اس موقع پر وہاں موجود لوگوں نے بلال رسول کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بلال رسول جے آئی ٹی بننے سے قبل روزانہ اسلام آباد کلب میں موجود جم جایا کرتے تھے اور جے آئی ٹی بننے پر انہوںنے جم جانا چھوڑ دیا تھا اور اب جب جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی جا چکی ہے اور جے آئی ٹی کی مدت بھی ختم ہو چکی ہے تو بلال رسول نے ایک بار پھر جم جانا شروع کر دیا ہے۔ واجد ضیا بھی اسلام آباد کلب کے ممبران میں شمار ہوتے ہیں ، جے آئی ٹی سربراہ جب رینجرز کے حصار میں اسلام آباد کلب پہنچے تو وہاں ان کا زبردست استقبال کیا گیا اور وہاں موجود ایک گورنمنٹ آفیسر نے ان کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر جے آئی ٹی کے سربراہ رہنے والے واجد ضیا نے تاریخی الفاظ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا کام کر دیا، اب سپریم کورٹ پر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔جے آئی ٹی سربراہ جب رینجرز کے حصار میں اسلام آباد کلب پہنچے تو وہاں ان کا زبردست استقبال کیا گیا اور وہاں موجود ایک گورنمنٹ آفیسر نے ان کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر جے آئی ٹی کے سربراہ رہنے والے واجد ضیا نے تاریخی الفاظ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا کام کر دیا، اب سپریم کورٹ پر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…