کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما کیس میں بننے والی جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کے والیم نمبر 10 میں آخر ایسا ہے کیا جو جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو سپریم کورٹ میں باقاعدہ درخواست دائر کرنی پڑی کہ اس رپورٹ کو کسی صورت منظر عام پر نہ لایا جائے اور اسے سپریم کورٹ نے بغیر کسی اعتراض کے اسے قبول کرلیا۔
رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، ن لیگ
ن لیگ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ اس جلد کو منظر عام پر لایا جائے، رپورٹ پیش کرنے کے فوری بعد دانیال عزیز نے سپریم کورٹ کے باہر بیان دیا تھا کہ یہ جلد منظر عام پر کیوں نہیں لائی جارہی بعدازاں دوبارہ پریس کانفرنس میں انہوں نے یہ مطالبہ کیا۔جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10 میں آخر ہے کیا؟؟ اگر امکانات پر بات کی جائے تو درج ذیل نکات سامنے آتے ہیں۔
سلطانی گواہوں کے نام؟
جے آئی کی رپورٹ میں جن افراد کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا گیا ان میں سے سلطانی گواہوں کے نام اور ان کے بیانات ہوسکتے ہیں جنہوں نے پاناما کیس کی تحقیقات میں جے آئی ٹی کی پس پردہ مدد کی۔
غیر ملکی تحقیقاتی اداروں کی معاونت کے بارے میں؟
جن غیر ملکی تحقیقاتی اداروں نے مدد کری ان کے بار ے میں ہوسکتا ہے کیوں کہ جے آئی ٹی نے خود کہا تھا کہ جلد 10 خفیہ رکھی جائے کیوں کہ اس میں غیر ملک جا کر کی گئی تحقیقات بھی شامل ہیں۔
آف شور کمپنیوں کے مالک دیگر افراد خبردار نہ ہوجائیں؟
پاناما کیس میں سامنے آنے والے دیگر پاکستانی سیاست دان، صنعت کار، بیورو کریٹس، ارکان اسمبلی اور دیگر حکومتی و غیر حکومتی شخصیات کے بارے میں کی گئی تحقیقات ہوسکتی ہے کہ قبل از وقت اگر یہ والیم سامنے آگیا تو یہ نام کہیں پہلے سے ہوشیار نہ ہوجائیں یا کچھ نام ملک سے فرار نہ ہوجائیں۔
جے آئی ٹی کی مدد کرنے والے پس پردہ افراد کے نام؟
ممکن ہے والیم نمبر 10 میں جے آئی ٹی ارکان کی مدد کرنے والے افراد کے نام اور ان کے کاموں کا تذکرہ ہو جن کی مدد سے مواد جمع کیا گیا اور ان میں سے کچھ لوگ بیرون ملک تو کچھ لوگ اندرون ملک موجود ہیں۔
ن لیگ کے اندر شامل افراد نے مدد کی ہو؟
ہر ادارے اور تنظیم میں کچھ افراد ایسے موجود ہوتے ہیں جو اس کی پالیسیوں سے خوش نہیں ہوتے، ممکن ہے ن لیگ کے اندر موجود کچھ افراد نے جے آئی ٹی کو کچھ مواد فراہم کیا ہو تو ان کے بارے میں تفصیلات موجود ہوں۔ان میں سے کچھ خود حکومتی عہدے داروں میں سے ہوں جو شریف فیملی کو اب برسراقتدار دیکھنے کے خواہش مند نہ ہوں، کیوں کہ پے درپے ن لیگ اجلاسوں میں آپس کے اختلاف سامنے آرہے ہیں کہ نواز شریف وزارت عظمی چھوڑ دیں اور حکومت بچالیں۔