لاہور (آئی این پی) پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ریکارڈ کی موجودگی اور حقیقت میں فرق ہے، جے آئی ٹی کا متعصبانہ طریقہ بچے بچے کو معلوم ہے، جے آئی ٹی رپورٹ ٹرائل میں ثابت کرنا ہو گی، قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ ہوتا تویہ ڈرامہ فلاپ ہو جاتا۔ پیر کو جے آئی ٹی کی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جس نے ریکارڈ دینا تھا جے آئی ٹی اس کے پاس کیوں نہیں گئی،
قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ ہوتا تو یہ ڈرامہ فلاپ ہو جاتا،اگر 27ملین کی پراپرٹی ہو تو 9ملین لون ملتا ہے،ایسے ریفرنس پہلے بھی بھگتائے، اب بھی بھگتائیں گے، ریکارڈ کی موجودگی اور حقیقت میں فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ میں کچھ دستاویزات نہ ہو نے کا مطلب یہ نہیں کہ دستاویزات جعلی ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ ٹرائل میں ثابت کرنا ہو گی، جے آئی ٹی کا متعصبانہ طریقہ بچے بچے کو معلوم ہے۔