اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما دانیال عزیز نے کہاہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیئم 10کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے ۔ پیر کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیئم 10 کو جس میں قانونی دلائل شامل ہیں ٗاسے عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔دانیال عزیز نے کہا کہ سارا راز تو اسی والیم میں ہے اور سوال اٹھایا کہ جے آئی ٹی کی اس والئیم کو خفیہ رکھنے کی وجہ کیا ہے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس حصے کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔انہوں نے کہاکہ اگر تصویر لیک ہو سکتی ہے تو کیا والیئم 10 نہیں لیک ہو سکتا؟ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے عوام کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ یہ معلوم ہو کہ اس میں ایسا کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں قطری شہزادے سے متعلق حصہ شامل نہیں ہے اور اصل کیس پر بات نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں شفاف نظام کا درس دینے والے خود منہ چھپا کر نکل گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پانامہ پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ نے میرے خط پر وزیر اعظم کا نام فہرست سے نکالا اور جے آئی ٹی کی رپورٹ میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کا نام نہیں آسکا۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس 450 افراد پر مشتمل تھاجس میں سے صرف ایک شخص پر کیس کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سے تحقیقات سے متعلق کچھ نہیں پوچھا گیا۔ طلال چوہدری نے کہاکہ پاکستان میں ہمیشہ ایک ہی سکرپٹ چلتا جو کہ اب پرانا ہو چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سکرپٹ میں پہلے ایک وزیراعظم پر کرپشن کا الزام لگایا جائیگا اور پھر اسے حکومت سے نکال دیا جائیگا اور بعد میں معلوم ہو گا کہ وہ بے قصور ہے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ اب یہ سکرپٹ نہیں چلے گا اور یہ پتلی تماشہ کرنے والے بے نقاب ہونے چاہئیں۔
انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا، میڈیا اور آگاہی کی وجہ سے پتلی تماشہ کرنے والے ناکام ہو چکے ہیں۔انھوں نے اس کے ساتھ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انھوں نے کہا کہ اب قانون چند لوگ ہی نہیں سمجھتے بلکہ پوری عوام سمجھتی ہے۔