اسلام آباد(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پارٹی قیادت سے دستبردار ہونے کا فیصلہ چند ہی گھنٹوں کے بعد واپس لے لیا ۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر الطاف حسین کی اہم کیو ایم سے علیحدگی سے متعلق 2 گھنٹے تک ان کیمرہ اجلاس ہوا ہے جس پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین صوبائی و قومی اسمبلی اور سینٹ اسمبلی نے شرکت کی ہے ۔ اجلاس سے متحدہ کے قائد الطاف حسین سے ٹیلیفونک خطاب کیا ہے اور رابطہ کمیٹی کے اراکین پر تحفظات کا اظہار کیا اور ان کی سرزنش بھی کی ہے اور متعد اراکین کو معطل کرنے کا حکم بھی دیا ہے جس پر اراکین اجلاس نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو پارٹی سے علیحدگی کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست کی ہے اور الطاف حسین کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ جس پر الطاف حسین نے تحفظات دور ہونے پر قیادت سے علیحدگی کا فیصلہ واپس لے لیا اور اراکین کو آخری وارننگ کی کہ احکامات پر عملدرآمد نہ ہوا تو وہ ایک بار پھر سے پارٹی کی قیادت اور تحریک سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیں گے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ رات الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے اراکین سے تحفظات پر پارٹی قیادت چھوڑنے اور تحریک سے علیحدگی کا فیصلہ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کارکن احکامات پر عملدرآمد نہیں کر رہے ۔ کارکن پارٹی ختم کر کے خدمت خلق کریں انہوں نے پارٹی عہدیداروں سے خطاب میں کہا تھا کہ ایک دن میں کسی اور کو پارٹی قیادت کے لئے چن لیں انہوں نے فاروق ستار کو سینئر رہنما قرار دیتے ہوئے قیادت چننے کا فیصلہ ان کو سونپ دیا تھا ۔