ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

جے آئی ٹی کی رپورٹ،مولانا فضل الر حمن نے ایک ہی جملے میں بات ہی ختم کردی

datetime 9  جولائی  2017 |

لاہور(آئی این پی)’’سپر یم کورٹ بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو متنازعہ ہی تصور کر یں کیونکہ جے آئی ٹی سیاسی بن چکی ہے‘‘ جے یوآئی (ف) کے سر براہ مولانا فضل الر حمن نے کہا ہے کہ ہم نوازشر یف کیلئے کوئی مشکل پیدا نہیں کر ناچاہتے ہیں کیونکہ ہم دوستیاں نبھانے والوں میں سے ہیں دوستیاں اجاڑنے والوں میں سے نہیں ‘جو خود آف شور کمپنی کا مالک ہے وہ نوازشر یف کے خلاف کیسے کیس میں مدعی بن سکتا ہے ؟‘

احتساب کسی ایک کا نہیں سب کا مگر شفاف احتساب ہونا چاہیے ‘جے آئی ٹی کے بعد اسکی رپورٹ بھی متنازعہ ہوگی اس لیے سپر یم کورٹ بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو متنازعہ ہی تصور کر یں کیونکہ جے آئی ٹی سیاسی بن چکی ہے بہتر ہوتا کیس جے آئی ٹی کی بجائے سپر یم کور ٹ میں چلتا ۔ اتوار کے روز پارٹی اجلاس کے بعدپر یس کا نفر نس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ جب پانامہ کا مقدمہ سپریم کورٹ میں چل رہا ہے تو اس پر سپر یم کورٹ نے جے آئی ٹی کیوں بنائی اس معاملے کے قانونی ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے بحث کی جاسکتی ہے اور جے آئی ٹی قانونی ہے بھی یا نہیں اس پر بات ہوسکتی ہے میں سمجھتاہوں کہ بہتر ہوتا کہ اس کیس کا فیصلہ سپر یم کورٹ خود ہی کر لیتی تو معاملات یہاں تک نہ آتے ۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الر حمن نے جوخود قوم کے سامنے اپنی آف شور کمپنی کا اعتراف کر چکا ہے وہ کیسے نوازشر یف کے خلاف اسی معاملے پر مدعی ہوسکتا ہے یہ بھی پوری قوم کو دیکھنا ہوگا اور جہاں تک جے آئی ٹی کا تعلق ہے تو (ن) لیگ نے انکے ساتھ مکمل تعاون کیا اور اپنا بیان بھی قلمبند کروائے مگر اسکے باوجود وہ جے آئی ٹی کو متنازعہ کہتے ہیں تواسکے بعد کوئی شک نہیں کہ جے آئی ٹی سیاسی اور متنازعہ ہوچکی ہے اور اس کی جو بھی رپورٹ آئیگی وہ سیاسی اور متنازعہ ہوگی

اس لیے سپر یم کورٹ کو بھی اس جے آئی ٹی اور اسکی رپورٹ کو متنازعہ ہی تصور کر نا چاہیے ۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ آپ حکومت کے خلاف فیصلہ آنے پر بھی نوازشر یف کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو اس کے جواب میں مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ ہم نوازشر یف کیلئے کوئی مشکل پیدا نہیں کر نے چاہتے ہیں کیونکہ ہم دوستیاں نبھانے والوں میں سے ہیں دوستیاں اجاڑنے والوں میں سے نہیں اور میں نے اس حوالے سے جو کچھ کہہ دیا اس کو ہی کافی سمجھا جائے ہم بھی عام پاکستانی کی طر ح ہی تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور اگر مگر کے چکروں میں نہیں پڑ نا چاہتے جب کوئی فیصلہ آئیگا تو پھر ہم بھی دیکھیں گے ۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…