اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شیخ رشید احمد نے ٹی وی پروگرام میں کہا کہ ایک دن مجھے سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ نے ائیرپورٹ پر بلایا اور سب کے سامنے کہا کہ نواز شریف کو کہو کہ باز آ جائے کیوں کہ بریگیڈئر بلا میرے فون ٹیپ کرتا ہے اور کل مجھے آپ نے نواز شریف سے بات کرکے بتانا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میں نواز شریف کے پاس گیا اور کہا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ آپ ان کے فون ٹیپ کروا رہے ہیں،
کل میں نے ان کو بتانا ہے کہ آپ نے کیا جواب دیا ہے۔ تو نواز شریف نے زاہد اکرم اور دو صاحبان پر مشتمل کمیٹی بنا دی، اس کے بعد جب میں گھر پہنچا تو لال حویلی کے باہر داڑھی والا ایک شخص لال رنگ کا مفلر پہنے ہوئے کھڑا تھا اس نے کہا کہ پہلے اپنی ٹیپیں سن لیں، آصف نواز جنجوعہ کی ٹیپیں تو بعد میں سنو گے، اس نے مجھے دو ٹیپیں دیں اور کہا کہ پہلے سن لینا پھر کمیٹی میں جانا۔ شیخ رشید نے کہا کہ یہ لوگ اس ملک میں سونے کی کان پر بیٹھے ہوئے ہیں، یہ کان ان کے کارخانے نہیں ہمارا خون پسینہ ہے، نہال ہاشمی اس قابل ہے کہ وہ کسی کو للکار سکتا ہے یہ کونسلر نہیں بن سکتا، اسے پنجاب کے کوٹے سے انہی کاموں کے لیے منتخب کروایا گیا ہے، شیخ رشید نے کہا کہ آخر وہ کیا وجہ ہے کہ نوازشریف کی راحیل شریف سے نہیں بنی، قمر جاوید باجوہ نہیں بنی، کیانی ، کاکڑ، کرامت، مشرف، آصف جنجوعہ کے ساتھ نہیں بنی، کیا اُن کی ٹریننگ میں فرق تھا یا اِدھر کوئی خرابی تھی۔ نواز شریف کا یہ ایجنڈا ہے کہ ملک کی فوج کو پنجاب پولیس بنانا ہے، تاکہ یہ اس کو سلیوٹ مارے کہ جاتی عمرہ کا شہنشاہ آ رہا ہے۔