ایک خاتون نے سانپ پال رکھا تھا جس سے وہ بے حد پیار کر تی تھی ،سانپ تقریباً سات فٹ لمبا تھا جس نے اچانک ایک دن کھانا پینا بند کردیا۔خاتون نے کئی ہفتوں سانپ کو کھانا کھلانے کی کوشش جاری رکھی لیکن وہ ناکام رہی جس پر خاتون اپنے پالتو سانپ کو ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔
خاتون نے ڈاکٹر کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا جس پر ڈاکٹر نے سوال کیا کہ کیا ہر رات سانپ آپ کے ساتھ سوتا تھا‘خاتون نے جواب دیا جی ہاں۔ڈاکٹر نے پھر سوال کیا ‘ جب سے اس نے کھانا پینا چھوڑا ہے کیا یہ آپ کے جسم کے بے حد قریب لیٹ کر اپنے جسم کو اکٹراتا تھا؟جس پر خاتون نے برجستہ جواب دیا‘ جی ہاں بالکل ایسا ہی ہے اور مجھے انتہائی افسوس ہے کہ میں اپنے سانپ کو بہتر محسوس کرانے کیلئے اس کی کوئی مدد نہیں کر پار ہی ہوں۔ڈاکٹر نے خاتون کا جواب سننے کے بعد کہا ‘محترمہ آپ کا سانپ بیمار نہیں ہے بلکہ یہ آپ کو کھانے کی تیاری کر رہاہے‘سانپ آپ کی جسامت کا روزانہ اندازہ لگاتا رہاہے اور اس نے کھانا پینا اس لیے بند کر دیا ہے کہ آپ کو کھانے کیلئے وہ جگہ بنا سکے۔خاتون ماہر کی یہ بات سن کر سکتے میں آ گئی۔خاتون نے اس واقعے سے یہ نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اپنے ارد گرد موجودسانپوںکو پہچاننا ہے جوکہ آپ کے نہایت قریب ہیں اور آپ کے ساتھ آپ کے بیڈ پر سوتے ہیں ‘اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ آپ کے بارے میں اچھے خیالات رکھتے ہیں‘ ضروری نہیں کہ آپ کے آس پاس پھرنے والے لوگ‘ آپ کے ساتھ کھانے پینے اوراٹھنے بیٹھنے والے تمام لوگ آپ کے ہمدرد ہیں ‘ بس آپ نے ان کو پہچاننا ہے