اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر فائرنگ، شہریوں کی شہادتوں پر احتجاج، احتجاجی مراسلہ تھماد یاگیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی پر عباس پور سیکٹر کے مختلف علاقوں کو بھارتی ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ، ان علاقوں میں چھاترہ، پولس، ستھوال اور دیگر دیہات شامل ہیں ۔
تتہ پانی کے منڈھول سیکٹر میںبھارتی فوج کی گولہ باری سے دو شہری شہید ہو گئے ہیں جن میں سے ایک کی شناخت 75سالہ محمد شریف کے نام سے ہوئی ہے جسے کراسنگ پوائنٹ پر بے رحمانہ انداز میں نشانہ بناتے ہوئے شہید کیا گیا جبکہ دوسرے شخص کی شناخت نہ ہو سکی۔ دوسری جانب آزادکشمیر کے پونچھ ڈویژن کو نشانہ بنانے کے ساتھ بھارتی فوج نے کوٹلی کے نکیال سیکٹر میں بھی اشتعال انگیز فائرنگ کی ہے جس سے 22سالہ نوجوان لڑکی سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور بلا اشتعال فائرنگ اور جانی نقصان پر پاکستان نےبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی کی ہے اور شہریوں کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایک احتجاجی مراسلہ بھی حوالے کیا ہے جس میں بھارت سے کہا گیا ہے کہ وہ اشتعال انگیزیوں سے باز آتے ہوئے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کرے جبکہ شہریوں کی شہادت کے حوالے سے بھارت سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور بلا اشتعال فائرنگ اور جانی نقصان پر پاکستان نےبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی کی ہے اور شہریوں کی شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایک احتجاجی مراسلہ بھی حوالے کیا ہے جس میں بھارت سے کہا گیا ہے کہ وہ اشتعال انگیزیوں سے باز آتے ہوئے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کرے جبکہ شہریوں کی شہادت کے حوالے سے بھارت سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔