اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

بھینسے کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا، نتیجہ کیا نکلا؟

datetime 6  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( آن لائن) سپریم کورٹ نے پنچایت کی ہدایت پر مبینہ طور پر چوری ہونے والے بھینسے کی ڈی این اے رپورٹ مسترد کر دی، عدالت نے بھینسا چوری کرنے کے الزام میں دو ملزمان کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فوجداری مقدمات میں پنچایت کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ملزم جاوید ورک اور ارشاد ورک کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سیاسی مخالفوں نے پولیس کی ساز باز سے ان پر بھینسا چوری کرنے کا جھوٹا مقدمہ درج کیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر پنچایت نے مبینہ چوری ہونے والے بھینسے کا محکمہ لائیو سٹاک سے ڈی این کرانے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفوں نے ملی بھگت سے بھینسے کی ڈی این اے رپورٹ تیار کر لی۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان ابتدائی تفتیش میں چوری میں ملوث نہیں پائے گئے۔جس پرعدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فوجداری مقدمات میں پنچایت کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔عدالت نے دونوں ملزمان کی پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہاء کرنے کا حکم دے دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…