انقرہ (آئی این پی )تر ک صدر ررجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی خطرے کے مقابل آپریشن کیلئے تیار ہیں، امریکہ کی طرف سے دہشت گرد تنظیم وائی پی جی کو جو بھاری اسلحہ فراہم کیا گیا ہے وہ واپس اکٹھا کیا جائے گا اس بات کا یقین کرنا ناممکن ہے،وہ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم اس اسلحے کو بعد میں واپس لے لیں گے لیکن میں کہتا ہوں کی کوئی بھی کسی کو دھوکے میں نہ ہی رکھے تو بہتر ہے۔
ترک صدر اردگان نے فرانس24 چینل کے لئے انٹرویو میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت کسی بھی قسم کے خطرے کی صورت میں ہمارے فوجی آزاد شامی فوج کے ساتھ مل کر وہاں ہر طرح کا آپریشن کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے دہشت گرد تنظیم وائی پی جی کو جو بھاری اسلحہ فراہم کیا گیا ہے وہ واپس اکٹھا کیا جائے گا اس بات کا یقین کرنا ناممکن ہے۔صدر اردگان نے کہا کہ وہ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم اس اسلحے کو بعد میں واپس لے لیں گے لیکن میں کہتا ہوں کی کوئی بھی کسی کو دھوکے میں نہ ہی رکھے تو بہتر ہے۔ترک صدر نے قطر بحرن کی حالیہ صورتحال پر بھی بات کی اور اس ملک میں ترکی کی فوجی بیس کو ختم کرنے یا نہ کرنے کے امکان سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ اور فرانس کی بھی علاقے میں فوجی بیسیں موجود ہیں۔ لیکن اگر قطر ہم سے کوئی ایسی درخواست کرے یاکوئی ایسا مطالبہ کرے تو ہم یقیناًزبردستی وہاں نہیں رہیں گے۔ یہ موضوع دوہا انتظامیہ کے ہاتھ میں ہے۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین کے قطر کے خلاف 13 شقوں پر مبنی ایک فہرست تیار کرنے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے صدر اردگان نے کہا کہ اس فہرست میں بعض شقیں ایسی ہیں کہ جو اس کے علاوہ اور کوئی مفہوم نہیں رکھتیں کہ میں تمہیں حکومت کے طور پر تسلیم نہیں کرتا، تم حکومت کی حیثیت سے اپنی تمام ذمہ داریوں کو ختم کر دوہم ایسی کسی چیز کو قبول نہیں کر سکتے اور قطر کے ان مطالبات کو نامنظور کرنے کے بعد ہم ہرگز کوئی ایسی چیز منظور نہیں کر سکتے۔