میں پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں سے ایک اپیل کرنا چاہتا ہوں‘ عید سے دو دن پہلے پاکستان کے دو شہری طورخم بارڈر پر افغانستان کے علاقے سے اغواء کر لئے گئے‘۔۔ان کا نام ناصر علی اور محمود احمد ہے‘ ناصر علی لاہور کے رہنے والے ہیں اور محمود احمد وہاڑی سے تعلق رکھتے ہیں‘ یہ افغانستان کی دو کمپنیوں ایرو جنرل سپلائز اور پروان گروپ میں کام کرتے تھے‘
یہ 24 جون کو کمپنی کی گاڑی پر پاکستان روانہ ہوئے۔۔لیکن انہیں طور خم بارڈر کے قریب اغواء کر لیا گیا‘ اغواء کاروں نے لواحقین سے باقاعدہ رابطہ کیا‘ یہ اردو میں بات کرتے ہیں اور یہ لواحقین سے ساٹھ ساٹھ لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں‘ خاندانوں نے کابل میں ایف آئی آر بھی درج کرائی‘ پاکستانی سفارت خانے میں بھی درخواست دی اور یہ وزارت خارجہ‘ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے میں بھی خوار ہو رہے ہیں لیکن کوئی۔۔ان کی آواز سننے کیلئے تیار نہیں‘ اغواء کاروں نے دونوں پاکستانیوں کے قتل کی دھمکی دے دی ہے‘ میری وزیراعظم اور افغان گورنمنٹ سے درخواست ہے آپ فوری طور پر۔۔ان کی مدد کریں‘ یہ لوگ غریب بھی ہیں اور بے بس بھی۔ ڈاکٹر کرمانی نے تین جولائی کو کہا تھا پانامہ کیس ایک بدقسمت کیس ہے‘ یہ سڑکوں سے شروع ہوا‘ سڑکوں سے سپریم کورٹ پہنچا‘ سپریم کورٹ سے جے آئی ٹی میں آیا‘ یہ اب جے آئی ٹی سے (دوبارہ) سپریم کورٹ آئے گا اور وہاں سے شاید پھر سڑکوں پر آ جائے گا‘ کیا۔۔اس آمدورفت کے دوران۔۔اس کا فیصلہ بھی ہو سکے گا‘ جے آئی ٹی کی تفتیش (مکمل) ہو چکی ہے‘ کمیٹی نے آج سے رپورٹ کی تیاری شروع کر دی‘ کیا یہ رپورٹ شریف فیملی کے واحد گواہ شہزادہ حمد بن جاسم کی گواہی کے بغیر (مکمل) سمجھی جائے گی‘ حسین نواز شہزادے کو پاکستان لانے کیلئے قطر روانہ ہو چکے ہیں‘ کیا وہ شہزادے کو لے آئیں گے‘ آج آصف علی زرداری نے ایک تیر سے تین شکاراڑا دیئے ۔