کھپرو (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب جیل تخت اور تختہ ساتھ ساتھ چلتے ہیں ٗآپ شیر بنیں ٗ آپ کیساتھ سازش ہورہی ہے تو برداشت کریں ٗ میاں صاحب آپ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا ٗ کتنی مسلم لیگیں بنیں ٗ کتنی ٹوٹ گئیں ٗملک چلانے کیلئے ہماری نقل کر تے ہیں اور نقل کیلئے بھی عقل کی ضرورت ہے ٗخود کو کمانڈر کہنے والا ایک دن جیل جانے کو تیار نہیں اور دبئی جا کر بیٹھ گیا ۔
جمعرات کو کھپرو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زر داری نے کہا کہ پاکستان کی ڈوریں ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے نہ یہ سی پیک کو سمجھتے ہیں نہ چین سے ہماری دوستی کو ٗیہ سی پیک کو صرف دو رویہ سڑک سمجھتے ہیں ٗ بالنگ بیٹنگ اور ملک چلانے میں بہت فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کو کہتا ہوں کہ شیر بنو ٗ میاں صاحب جیل تخت اور تختہ ساتھ ساتھ چلتے ہیں ، اگر آپ کے ساتھ سازش ہورہی ہے تو آپ برداشت کریں ، آپ کے ساتھ جب پہلے سازش ہورہی تھی توہم نے آپ کا ساتھ دیا تھا۔آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب نے آپ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا، کتنی مسلم لیگیں بنیں اور کتنی ٹوٹ گئیں، میاں صاحب کو ملک چلانا نہیں آتا،یہ ہماری نقل کرتے ہیں لیکن نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ دیکھتے ہیں ان کے مقدمات کا کیا ہوتا ہے ٗجے آئی ٹی کا کیا ہوتا ہے ٗ یہ مقدمات کا سامنا کریں، ان کو مقدمات بھی نہیں جھیلنے اور پرائم منسٹری بھی نہیں چھوڑنی ٗ پھر یہ سیاست کیوں کررہے ہیں ٗ کسی دوست نے کہاتھا کہ آصف زرداری بھی شہید ہوگا ٗہم ڈرتے نہیں شہادت ہمارا فخر ہے۔آصف علی زر داری نے کہاکہ بھٹوازم جذبے اور سوچ کا نام ہے ٗ ہم اس دھرتی کے لوگ ہیں ٗہمیں یہاں کے مسئلے پتہ ہیں ٗدنیا آگے جارہی ہے اور یہ پیچھے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرکٹ میں اور پاکستان چلانے میں بہت بڑا فرق ہے تاہم جب وقت آئیگا ہم انہیں دکھائیں گے اور بتائیں گے۔
آصف زرداری نے کہا کہ نیب والے ہمیں روز تنگ کرنے کیلئے آتے ہیں لیکن جو ضیاء الحق کے مارشل لاء سے نہیں ڈرے وہ نیب سے کیا ڈریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹوازم کو 40 سال ہوگئے لیکن آج تک کوئی ایسی طاقت نہیں بنی جو اتنے سالوں تک قائم رہی ہو تاہم ہماری دعا ہے کہ یہ اسمبلی 5 سال پورے کرے۔شریک چیئر مین پی پی پی نے کہا کہ بینظیر بھٹو شہید نے ایک ظالم ڈکٹیٹر کا مقابلہ کیا اور ان کے بعد ہم نے بھی مقابلہ کیا،
8 سال جیل میں رہا لیکن مشرف صاحب خود ایک دن جیل جانے کے لیے تیار نہیں، جیل کی بات کی جائے تو ان کی پسلی خراب ہوجاتی ہے، دبئی میں صحیح رہتے ہیں لیکن پاکستان میں بیمار ہیں اور خود کو کمانڈو کہتے ہیں، ہم تو سیدھے سادھے سیاستدان ہیں، اپنے آپ کو کمانڈو نہیں کہتے لیکن جذبہ کمانڈو سے زیادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پھولوں میں پلی ہوئی محترمہ بے نظیر بھٹو 24 سال کی عمر میں جیل جاتی ہیں اور ان کا مقابلہ کرتی ہیں ٗ سارے انکل ساتھ چھوڑ جاتے ہیں، اب بھی گندے انڈے ساتھ چھوڑ رہے ہیں لیکن ان کی فکر نہ کرو۔