ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

بھارت نے اگر سرحدی تنازعے ختم نہ کئے تو چین بھارت کے ٹکڑے کرنے کیلئے کیا کچھ کر سکتا ہے؟ گلوبل ٹائمز کی رپورٹ

datetime 6  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی) چین نے بھارت پرزور دیا ہے کہ وہ اپنے اس سرحدی فوج کا فوری انخلاء عمل میں لائے جو سرحد پار کر کے چینی علاقے میں داخل ہوئی ہے اور عملی اقدامات کے ذریعے اپنی غلطیوں کی اصلاح کرے ، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے معمول کی پریس بریفنگ میں بتایا کہ بھارتی فوجی اس وقت چینی علاقے میں ہیں اور معاملہ ابھی تک تصفیہ طلب ہے ۔ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سرحدی تنازعات حل کرنے اور دوطرفہ مراسم کے فروغ میں خلوص نیت کا مظاہرہ کرے اور چین ۔بھارت تعلقات کی معمول کی تحقیق کیلئے حالات پیدا کرے ۔ترجمان نے کہا کہ چین ۔بھارت سرحد کے سکم حصے کا 1819ء میں سکم اور تبت سے متعلق عظیم برطانیہ اور چین کے درمیان کنونشن میں وضاحت کی جا چکی ہے ، اس کے بعد بھارتی حکومتوں نے حد بند کا اعتراف کیا ۔ترجمان نے بھارتی سرحدی در اندازی کی وضاحت کیلئے 12فروری 1960ء کو چینی وزارت خارجہ کو چین میں بھارتی سفارتخانے کی طرف سے پیش کئے جانیوالے ایک نوٹ کابھی حوالہ دیا ، بھارتی سفارتخانے کے نوٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے یہ کہتے ہوئے اس چینی نوٹ کی تاریخ کا خیرمقدم کیا جس میں سرحد کی حد بندی کی وضاحت کی گئی ہے، سکم اور بھوٹان بھارت کے ایک طرح کی ملکیت ہیں جبکہ تبت دوسری جانب واقع ہے، بھارتی سفارتخانے کے نوٹ میں ایک چینی نوٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سکم اور تبت کے درمیان سرحد کی باضابطہ طورپر وضاحت کی جا چکی ہے اور پریکٹس کے علاوہ نقشہ سازی میں کوئی خلاف تنازعہ نہیں ہے ۔بھارتی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت یہ اضافہ کرنے پر آمادہ ہے کہ سرحد کی زمین پر نشاندہی کی جا چکی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدام نے اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں اورمقاصد کی خلاف ورزی کی ہے اور بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کی بنیادی اقدار کو روندا گیا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ غیر قانونی طورپر دوسرے ملک کے علاقے میں در اندازی کر کے بھارت نے ان بین الاقوامی تعلقات کی بنیادی اقدار کی خلاف ورزی کی ہے جو اس میں خود قائم کئے تھے ۔ترجمان نے کہا کہ اگر بھارت بروقت طورپر اپنے غلطیوں کی اصلاح نہیں کرتا تو پھر وہ کس طرح اپنے ہمسائیہ ممالک کا اعتماد حاصل کر سکتا ہے اور بین الاقومی امور میں کوئی وسیع تر کردار ادا کر سکتا ہے۔

چینی سرکاری میڈیا نے ’’ضدی ‘‘نئی دہلی کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے وہ تازہ ترین سرحدی تنازعہ میں ترک کوشش نہ کی تو بیجنگ سکم میں آزادی کے حق میں’’ اپیلوں ‘‘کی حمایت شروع کر سکتا ہے ۔جریدہ گلوبل ٹائمز نے جو چین کی کمیونسٹ پارٹی کے جریدہ پیپلز ڈیلی کی طرف سے چلایا جاتا ہے ، اپنے ایک اداریے میں کہا کہ سکم کی ’’آزادی‘‘ کی حمایت کرنا ’’نئی دہلی سے نمٹنے کیلئے طاقت ور کارڈ ہو گا ‘‘حقیقت میں اداریے میں اس امر کی پرزور وکالت کی گئی ہے کہ ’’ بیجنگ‘‘ کو چاہئے کہ وہ سکم کے مسئلے پر اپنے موقف پر نظرثانی کرے ، ایسا اس وجہ سے ہے کہ کیونکہ اسے یقین ہے کہ بھارت کو اپنی’’ خلاف ورزیوں کی قیمت چکانی پڑے گی‘‘ اور اس وجہ سے کہ چین کیلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ ’’ بھارت کی علاقائی بالادستی ‘‘ کا خاتمہ کرے جو کہ بڑی حد تک ابھرتی جارہی ہے،اداریے میں اس بارے میں سکم کے عوام کے با ’’حساس‘‘ ہونے کا ذکر کیا گیا ہے کہ دنیا انہیں کس نظر دیکھتی ہے ۔اداریے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ چین 2003 ء میں سکم کو بھارت میں ضم کرنے کا اعتراف کرتا ہے تا ہم وہ اس معاملے کے بارے میں اپنے موقف میں ردوبدل کرسکتا ہے ، سکم میں ایسے لوگ ہیں جو کہ علیحدہ مملکت کے طورپر اپنی تاریخ کے خواہاں ہیں اور وہ اس بارے میں حساس ہیں کہ بیرونی دنیا سکم کے مسئلے کو کس نظرسے دیکھتی ہے ۔جریدہ لکھتا ہے کہ جب تک سکم کی آزادی کی حمایت کرنے کے لئے چینی معاشرے میں آوازیں اٹھتی ہیں ، یہ آوازیں پھیلیں گی اور سکم میں آزادی کے حق میں اپیلیں کو ہوا دیں گی۔ادارے میں بھارت پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے 1960 ء اور 1970ء کی دہائیوں میں خود مختاری کے بارے میں سکم کی بغاوتوں کو بیہمانہ کریک ڈاؤن کے ذریعے کچل دیا ہے ،بھارت نے 1975ء میں شاہ سکم کو معزول کر دیا اور سکم کو بھارتی ریاست بنانے کے لئے ایک ریفرنڈم کرانے کے بارے میں ملکی پارلیمنٹ سے ساز باز کی۔اداریے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا سکم کا ’’ انضمام ‘‘ ’’بھوٹان کے سر پر سوار خواب کی طرح ہے‘‘۔اس ضمن میں گلوبل ٹائمز نے ایک بارپھر بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس تازہ ترین سرحدی تنازعے جس میں سکم کے ڈونگ لینگ علاقے میں چین کے سڑک تعمیر کرنے کا معاملہ شامل ہے ، اپنی جانب بھوٹان کو کھیلنے کیلئے ڈرا دھمکا رہا ہے ، اس کے برعکس چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنی فوجی صلاحیت کے بارے میں زیادہ پراعتماد ہونے یا اس غلط فہمی میں مبتلا نہیں ہونے چاہئے کہ چین بھارت سے خوفزدہ ہے اور خود مختاری کے معاملوں پر سودا بازی کر لے گا ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین اور بھارت کے درمیان فوجی فرق 1962ء میں جب دونوں ممالک کی افواج پہلی مرتبہ سرحد کے ساتھ کسی مسلح تصادم میں الجھی تھیں کے مقابلے میں کہیں بڑا ہے ۔

چین کے کسٹمز حکام کے مطابق ریلوے مال بردار گاڑیاں بڑی تعداد میں جرمن مصنوعات چین لا رہی ہیں ، گذشتہ ہفتے ہانگ جو کے ٹرانس بارڈر ای ۔ کامرس زون میں جرمنی سے بے بی فارمولا اور مشروبات کی ایک کھیپ پہنچی ، یہ ای کامرس کمپنی ڈولفن کراس بارڈر ٹیکنالوجی کمپنی کی طرف سے وصول کی جانیوالی 58ویں کھیپ ہے ، کمپنی کے منیجر ہو شیاؤ شیاؤ نے کہا کہ جرمن ایشیاء کو پائیدار خیال کیا جا تا ہے ،ڈائنر ویئر ، بچوں کی کار سیٹیں ، واٹر ٹیوری فائرز اور بے بی فارمولا چینی صارفین میں انتہائی مقبول ہیں ۔ہانگ جو کسٹمز کا کہناہے کہ جرمن اشیاء انتہائی مختلف نوعیت کی درآمدگی اشیاء میں سے ہیں ، گذشتہ سال مئی کے بعد سے 64بلین یوآن (9.4ملین امریکی ڈالر ) سے زیادہ مالیت کی جرمن مصنوعات چین ۔ یورپ ریلوے لنک کے ذریعے برآمد کی گئی ہیں جو کہ اس راستے کے ذریعے درآمدگی مصنوعات کی مجموعی مالیت کا قریباً 37فیصد ہیں ۔عمومی محکمہ کسٹمز کے مطابق جرمنی سے مئی تک چین اور جرمنی کے درمیان تجارت کا حجم 434.5بلین یوآن (63.9بلین امریکی ڈالر ) تھا جو کہ سالانہ 13.4فیصد زیادہ ہے۔

چین کا مواصلاتی مصنوعی سیارہ ڈونگ شنگ۔9اے ، انیس جون کو چھوڑنے جانے کے بعد سے اپنے پہلے سے طے شدہ مدار میں داخل ہو گیا ہے ، اس غیر معمولی کارکردگی کی نشاندہی لانگ مارچ۔ 3بی چھوڑنے کے تیسر ے مرحلے کے دوران کی گئی ہے ، یہ راکٹ پروگرام کے مطابق مصنوعی سیارہ کو لے جانے میں ناکام رہا تھا ، چینی خلائی سائنس و ٹیکنالوجی کارپوریشن (سی اے ایس سی ) نے جمعرات کو بتایا کہ اس مصنوعی سیارے نے اپنے آن بورڈ تھرسٹرز کے ذریعے مدار میں دس رد و بدل کئے اور بدھ کو خط استوا پر 101.4درجے مشرقی طول البلد میں اپنے پہلے سے مقرر شدہ مدار میں پہنچ گیا۔ سی اے ایس سی کے مطابق فی الوقت مصنوعی سیارے کے نظام کام کررہے ہیں اور معلومات بھیجنے کا عمل جاری ہے، سی اے ایس سی نے مزید کہا کہ متعدد تجربات کئے جائیں گے،جونگ شنگ ۔9اے براہ راست ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی براہ راست نشریات کیلئے پہلا چینی ساختہ مصنوعی سیارہ ہے ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی سیارہ بردار راکٹ کے رولنگ کنٹرول تھرسٹرز نے جو کہ اٹی چوڈ کنٹرول انجن کا حصہ ہے ، تیسرے گلائیڈنگ مرحلے کے دوران ایک خامی پائی گئی ، راکٹ ٹیم نے تفصیلی ٹیکنالوجی تجزیہ مکمل کر لیا ہے اور پڑتالوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

چین کے مرکزی بینک نے جمعرات کو بینکاری نظام نے رقم کی مقابلتاً بلند سطح کا حوالہ دیتے ہوئے مسلسل دسویں کاروباری روز کیلئے اوپن مارکیٹ کارروائیاں معطل رکھیں ، جمعرات کو70بلین یوآن (10.3بلین امریکی ڈالر ) ریورس ریپوس کے اپنی معیاد پوری کرنے کے ساتھ ہی پیپلز بینک آف چائنا ( پی بی او سی ) کی طر ف سے مارکیٹ سے اتنی مالیت کی نقد رقم واپس نکال لی گئی ، پی بی اوسی نے اوپن مارکیٹ آپریشنز کی اپنی معطلی کی وضاحت کرتے ہوئے ایک اعلامیہ میں کہا کہ بینکاری کے نظام میں رقم کی حد مقابلتاً بلند ہے ، مالیاتی نظام نے وافر رقم معیاد پوری کرنیوالے ریورس ریپوس کو اپ سیٹ کرتی ہے ، جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں بنچ مارک اوور نائٹ شنگھائی انٹربینک آفرڈ ریٹ (شائی بور ) جو کہ چینی بینکوں کی طرف سے ایک دوسرے کو قرض دینے کی لاگت ہے ، 3.57بنیادی پوائنٹس کی کمی سے 2.5473فیصد ہو گئی ، چین نے زیادہ رقم جھونکنے سے گریز کرتے ہوئے رقم کی مناسب سطح رکھتے ہوئے 2017ء میں اپنی مالیاتی پالیسی کی محتاط اور غیر جانبدارانہ ٹون مقرر کررکھی ہے ۔
ریلوے حکام کے مطابق وسطی چین کے ذریعے ایک اہم ریلوے لائن پر ایک سرنگ میں موسلادھار بارش کی وجہ سے پانی بھر نے کے بعد 100سے زائد ٹرینوں کی آمد ورفت معطل کر دی گئی ہے، جمعرات کو علی الصبح بیجنگ اور گوانگ جو کے درمیان انتہائی تیز رفتار ریلوے لائن کے ساتھ لایو یانگی سرنگ میں بارش کا پانی داخل ہوگیا ، گوا نگ جو ریلوے گروپ کارپوریشن نے کہا کہ سرنگ کو بند کر دیا گیا ہے اورمرمت کرنیوالا عملہ پانی نکالنے کیلئے تگ و دو کررہا ہے ، ہونان اور ہوبی صوبوں کے درمیان گزرنے والی ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں ، جمعرات کو صبح 10:00بجے تک 104ٹرینوں کی روانگی معطل کر دی گئی ہے ، ریلوے حکام نے مسافروں کو یاددہانی کرائی ہے کہ وہ منسوخی کے بارے میں کاروبار سے آگاہی حاصل کرتے رہیں ،ہونان میں 22جون سے ہونیوالی موسلا دھار بارش کی وجہ سے 27اموات ہو چکی ہیں جبکہ 8افراد ابھی تک لاپتہ ہیں ۔

ممتاز چینی بائیک ۔ شیئرنگ نئی کمپنی اوفو نے جمعرات کو اعلان کیا کہ اس نے فنڈنگ کے اپنے تازہ ترین راؤنڈ میں 700ملین امریکی ڈالر کی رقم سے زیادہ اکٹھے کر لئے ہیں جو کہ تیزی سے فروغ پذیر صنعت میں اب تک سب سے زیادہ ہے۔بیجنگ میں قائم اوفو نے اپنے ایک بیا ن میں کہا کہ اہم سرمایہ کاروں میں علی بابا ، ہنی کیپیٹل ، سی آئی ٹی آئی سی پرائیویٹ حکومتی فنڈ مینجمنٹ ، ڈیڈی ٹو شنگ اور ڈی ایس ٹی انویسٹمنٹ مینجمنٹ شامل ہیں ۔کمپنی کے بانی او ر سی ای او ڈائی وی نے کہا کہ اوفو اپنے صارفین تجربے کو بہتر بنائے گی اور اوفو کو عالمگیر برانڈ بنانے کے لئے چین اور بیرون ملک دونوں میں توسیع دینے میں اضافہ کرے گی ، 2015ء میں قائم کی جانیوالی اوفو نان ڈاکنگ پبلک بائیکس فراہم کر کے اپنے جدید کاروباری ماڈل کی کامیابی کی بلندیوں تک پہنچ گئی ، صارفین سڑک پر اپنی بائیک کھڑی کر سکتے ہیں ، اپنے موبائل فون کے ذریعے ایک کوڈ استعمال کر کے اس کا تالا کھول سکتے ہیں اور استعمال کرنے کے بعد کہیں بھی کھڑا کر سکتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ پانچ ممالک اور علاقوں کے 150شہروں میں اس کی اس وقت 6.5ملین شیئرڈ بائیکس ہیں جو کہ روزانہ اوسطاً 25ملین سفر کرتی ہیں، کمپنی 2017ء کے اواخرتک بیس ممالک اورعلاقوں کے 200شہروں میں اس کی تعداد میں بیس ملین بائیکوں کا اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، چین کی بائیک شیئرنگ مارکیٹ زبردست سرمایہ کاری کا موقع بن چکی ہے، قریباً دوبرسوں میں 20ملین سے زائد شیئرڈ بائیکس ملک بھر میں سڑکوں پر آ چکی ہیں جنہیں 40سے زائد کمپنیاں چلا رہی ہیں ، 2017 ء کی پہلی سہ ماہی تک موبائیک چین کی بائیک شیئرنگ مارکیٹ کا 40.7فیصد تھیں جب کہ اوفو کا حصہ قریباً 51.9فیصد ہے۔یہ بات ایک صنعتی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔دونوں کمپنیاں سمندر پار جارحانہ طورپر توسیع کر رہی ہیں اور مستقبل کی موبائیلٹی سروسز کیلئے انرنیٹ ۔آف ۔تھنگز کے استعمال کی تلاش کررہی ہیں ، جون میں موبائیک نے کہا کہ اس نے سمندر پار توسیع نے سرمایہ کاری میں رقم فراہم کرنے کے لئے 600ملین امریکی ڈالر سے زائد اکٹھے کئے ہیں ، چینی بائیک شیئرنگ فرمیں جن مارکیٹوں میں پہلے ہی داخل ہوچکی ہیں ، ان میں برطانیہ ، سنگاپور ، ریاست ہائے متحدہ امریکہ شامل ہیں۔



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…