بیجنگ(آئی این پی)چین نے کہا کہ سکھم سیکٹر پر چین کا موقف واضح اور اٹل ہے ، بھارت اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کی خرابی کا باعث بن رہا ہے،بھارت سرحدی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے اپنی افواج کو سرحدی علاقہ سے واپس بلائے اور اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے مثبت رویہ اختیار کرے اور مثبت اقدامات اٹھائے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کینگ شوانگ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے اصولوں ،انٹرنیشنل قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کی خرابی کا باعث بن رہا ہے ۔انہوں نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی آزادی سے قبل 1890کے معاہدے اور حکومت برطانیہ اور چین کے معاہدے کے تحت یہ باؤنڈری لائن تشکیل پاچکی تھی اور مزید ثبوت کے طور پر12فروری 1960میں چین میں بھارتی سفیر کا بھارتی حکومت کی جانب سے تصدیق شدہ وہ خط ہے جس میں بھارت نے اس سرحدی علاقہ کی تقسیم کو تسلیم کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت اور چین کے مابین اس علاقہ کو لیکر کوئی سرحدی تنازعہ نہیں ہے ، یہ تمام ثبوت دستاویزات کی شکل میں موجود ہیں۔ 1950میں چین بھارت اور میانمار کے مابین استحکام ، سلامتی ، امن اور باہمی احترام کو مدنظر رکھتے ہوئے امن قائم کیلئے معاہدے طے پا چکا تھا ۔ اس معاہدے کی روح سے بھی کوئی ملک کسی بھی ملک کی سرزمین پر قابض ہونے یا شورش پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر بھارت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ سرحدی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے اپنی افواج کو سرحدی علاقہ سے واپس بلائے اور اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے مثبت رویہ اختیار کرے اور مثبت اقدامات اٹھائے۔