دوحہ(آئی این پی)قطر نے سعودی عرب اور اتحادیوں کے مطالبات کا جواب دے دیا جبکہ سعودی اتحادیوں نے قطر کو اپنے تحفظات پر غور کے لیے دیے گئے الٹی میٹم میں مزید 48 گھنٹے کا توسیع کا اعلان کردیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر نے سعودی عرب اور اتحادیوں کے مطالبات کا جواب دے دیا ہے
تاہم قطر کے جواب کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئیں لیکن ایک عہدیدار نے بتایا کہ قطری وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الجاسم الثانی نے کویت کا مختصر دورہ کیا جو اس معاملے پر ثالث کا کردار ادا کررہا ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے 22 جون کو 13 مطالبات پیش کرتے ہوئے 2 جولائی کی ڈیڈلائن دی تھی تاہم انھوں نے پیر کو ڈیڈلائن کو مزید طول دینے کا اعلان کیا۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کویتی امیر کی درخواست پر ہم الٹی میٹم کو بڑھا رہے ہیں جو 2 جولائی کو ختم ہورہا تھا۔عرب ممالک نے قطر سے اخوان المسلمون کی معاونت نہ کرنے، ٹی وی چینل الجزیرہ کو بند کرنے، ایران سے تعلقات ختم کرنے اور ملک سے ترکی کے ملٹری بیس کو ختم کرنے سمیت 13 مطالبات کیے تھے۔یاد رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ممالک نے 5 جون کو قطر پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام دیتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کیبعد خطے میں سفارتی بحران پیدا ہوگیا تھا۔دوسری جانب قطر نے دہشت گردوں کی معاونت کے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا تھا۔خلیجی ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے بحران کے بعد کویت کے علاوہ کئی مغربی ممالک نے بحران کے خاتمے کے لیے ثالثی کی کوشش کی۔جرمنی کے وزیرخارجہ سگمار گیبرئیل نے اسی حوالے سے خیلجی ممالک کا دورہ شروع کردیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ تنازع کے خاتمے کے لیے ‘سنجیدہ مذاکرات’ کی ضرورت ہے۔
گیبرئیل کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں پریشانی ہے کہ بدگمانی اور نااتفاقی سے تمام فریقین اور پورا خطہ کمزور ہوسکتا ہے’۔جرمن وزیرخارجہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کریں گے۔