اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ممبر صوبائی اسمبلی عبدالمجید خان اچکزئی نے ڈیوٹی پر موجود ٹریفک سارجنٹ حاجی عطاء اللہ دشتی پر گاڑی چڑھا کر اسے جاں بحق کر دیا تھا، ایک نجی ٹی وی نے مرحوم حاجی عطاء اللہ دشتی کے گھر والوں سے ان کے سادہ کاغذ پر انگوٹھوں کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ ہمارے گھر آئے تھے اور دو لاکھ عیدی کے طور پردیے تھے لیکن ہمیں یہ نہیں کہا گیا تھا کہ ہم آپ کے ساتھ راضی نامہ کرنے آئے ہیں اگر ہمیں معلوم ہوتا کہ وہ تعزیت کرنے نہیں آئے بلکہ ہمارے ساتھ گیم کرنے آئے ہیں تو ہم
انہیں یہاں کبھی نہ آنے دیتے ہیں، دوسری بات یہ کہ ہمارے والد کا خون اتنا سستا نہیں کہ ہم بک جائیں، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں ہمیں کسی قسم کی چیز یا پیسوں کی ضرورت نہیں ہے، سادہ کاغذ پر انگوٹھے لگانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان کی طرف سے آئے ہیں اور آئی جی بلوچستان نے ہمارے والد کی شہادت کے بعد دو لاکھ روپے بطور عیدی بھجوائے ہیں، دو لاکھ دینے کے بعد انہوں نے ہمیں سادہ کاغذ دیا اور کہا کہ اس پر انگوٹھے لگا دیں تاکہ ہم بتا سکیں کہ آپ نے دو لاکھ وصول کر لئے ہیں ۔