واشنگٹن (نیوز ڈیسک) اسرائیل نے نہایت مکارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے اپنی جوہری صلاحیت کے بارے میں کبھی انکار یا اقرار نہیں کیا لیکن اس کے سب سے اچھے دوست اور مہربان امریکہ نے اس کا راز فاش کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔ امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون نے اسرائیلی صدر کے امریکی کانگریس سے خطاب سے عین پہلے 386 صفحات پر مشتمل خفیہ دستاویزات جاری کر دی ہیں جن میں اسرائیل کی جوہری صلاحیتوں کی تفصیلات موجود ہیں۔
اس دستاویز کے مطابق اسرائیل نے 1970ءاور 1980 کی دہائی میں جوہری میدان میں غیر معمولی پیش رفت کر لی تھی اور اس دور میں ہی یہ ملک نیوکلیئر طاقت بن چکا تھا۔ پینٹاگون کیلئے کام کرنے والے ادارے انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس انیلسز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اسرائیل نیوکلیئر فشن اور فیوژن کیلئے کوڈ تیار کر رہا تھا جن کی مدد سے ہائیڈروجن بم بھی تیار کیا جا سکتا تھا۔ اس خفیہ رپورٹ کی تیاری کے بعد تقریباً نصف صدی کا عرصہ گزر چکا ہے اور یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ آج کا اسرائیل پوری دنیا کو تباہ کرنے والے جوہری ہتھیار تیار کر چکا ہے۔ اس ملک کا جارحانہ رویہ اور خطرناک عزائم اب مشرق وسطیٰ سے بڑھ کر عالمی امن کیلئے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔