اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

قصوروار کون ہے؟

datetime 24  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک قاضی نے اپنے شاگردوں کا امتحان لینے کے لئے ان کے سامنے ایک مقدمہ رکھا اور ان کو اپنی رائے لکھنے کو کہا۔ ایک شخص کے گھر مہمان آئے۔ اس نے ان کی خاطر مدارات کی۔ اپنے ملازم کو دودھ لینے بھیجا تاکہ مہمانوں کے لیے کھیر بنائی جائے۔ ملازم دودھ کا برتن سر پر رکھے آرہا تھا کہ اوپر سے ایک چیل گذری جس کے پنجوں میں سانپ تھا۔ سانپ کے منہ سے زہر کے قطرے نکلےجو دودھ میں جاگرے۔

مہمانوں نے کھیر کھائی تو سب ہلاک ہوگئے۔ اب اس کا قصوروار کون ہے۔ پہلے شاگرد نے لکھا کہ یہ غلطی ملازم کی ہے اسے برتن ڈھانپنا چاہیے تھا۔ لہذا مہمانوں کا قتل اس کے ذمہ ہے اسے سزا دی جائے گی۔ قاضی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ملازم کو برتن ڈھانپنا چاہیے تھا۔ لیکن یہ اتنا بڑا قصور نہیں کہ اسے موت کی سزا دی جائے۔ دوسرے شاگرد نے لکھا اصل جرم گھر کے مالک کا ہے اسے پہلے خود کھیر چکھنی چاہیے تھی۔ پھر مہمانوں کو پیش کرنی چاہیے تھی۔ قاضی نے یہ جواز بھی مسترد کر دیا۔ تیسرے نے لکھا یہ ایک اتفاقی واقعہ ہے۔ مہمانوں کی تقدیر میں مرنا لکھا تھا۔ اس میں کسی کو سزا وار قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ قاضی نے کہا کہ یہ کسی جج کی اپروچ نہیں ہونی چاہیے۔ جج اگر مقدمات تقدیر پر ڈال دے گا تو انصاف کون کرے گا۔ چوتھے نے کہا کہ سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ یہ سارا منظر دیکھا کس نے؟ کس نے چیل کے پنجوں میں سانپ دیکھا؟ کس نے سانپ کے منہ سے زہر نکلتا دیکھا؟ اگر اس منظر کا گواہ ملازم ہے تو وہ مجرم ہے۔ اگر گواہ مالک ہے تو وہ مجرم ہے۔ اور اگر کوئی گواہ نہیں تو جس نے یہ کہانی گھڑی ہے وہ قاتل ہے۔ قاضی نے اپنے چوتھے شاگرد کو شاباش دی اور صرف اسے منصب قضا کا اہل قرار دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…