پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

لیلۃالقدر،رمضان المبارک کا تحفۂ خاص

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رمضان المبارک کی راتوں میں سے ایک رات شب قدر کہلاتی ہے جو بہت ہی خیر و برکت والی رات ہے۔ قرآن پاک میں اس رات کو ہزار مہینوں سے افضل بتایا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ”بے شک ہم نے اس (قران) کو شب قدر میں اتارا ہے اور تم کیا جانو شب قدر کیا ہے۔ شب قدر (فضیلت و برکت اور اجر وثواب میں ) ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔

اس (رات) میں فرشتے اور روح الامین (جبرائیل ؑ) اپنے رب کے حکم سے (خیر و برکت کے ) ہر امر کے ساتھ اترتے ہیں۔ یہ رات طلوع فجر تک سراسر سلامتی ہے۔“ (سورةالقدر) خوش نصیب ہے وہ شخص جس کو اس رات کی عبادت نصیب ہوجائے جو شخص یہ ایک رات عبادت میں گزار دے گویا اس نے تراسی سال اور چار مہینے سے زیادہ کا عرصہ عبادت میں گزار دیا اور یہ بھی نہیں معلوم کہ اس ایک رات کی عبادت ہزار مہینے سے کتنے مہینے زیادہ افضل ہے۔ یہ حقیقتاَ اللہ تعالیٰ کا بہت ہی بڑا انعام ہے کہ اس نے امّتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے یہ نعمت بے بہا مرحمت فرمائی ہے جو پہلی اُمتوں کو نہیں ملی۔ لیلتہ القدر کی فضیلت احادیث نبوی کی روشنی میں : حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رمضان المبارک کا مہینہ آیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”تمہارے اوپر ایک مہینہ آرہا ہے جس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا ساری خیر سے محروم رہ گیا اور اس کی بھلائی سے محروم نہیں رہتا وہ شخص جو حقیقتاَ محروم ہی ہے۔ ( ابنی ماجہ ۔ مشکوٰة)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرمایا کہ” جو شخص لیلتہ القدر میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے (عبادت کے لئے) کھڑا ہو ا اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں“(بخاری ۔مسلم) نقل کیا ہے کہ ” لیلتہ القدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو“(بخاری ۔مشکوٰة)

حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے شب قدر کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا: شب قدر‘ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میںہے ۔ یعنی 21، 23 ، 25 ، 27، 29 ، یا رمضان کی آخری رات میں، جو شخص ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے اس رات میں عبادت کرے اس کے پچھلے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔

اس رات کی علامات یہ ہیں کہ وہ رات کھلی ہوئی اور چمک دار ہوتی ہے ۔ صاف و شفاف نہ زیادہ گرم نہ زیادہ ٹھنڈی ، بلکہ معتدل گویا کہ اس میں (انوار کی کثرت کی وجہ سے ) چاند کھلا ہوا ہے۔“ نیز اس رات کی علامتوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس رات کے بعد کی صبح کو آفتاب بغیر شعاع کے طلوع ہوتا ہے۔ بالکل ایسا ، ہموار ٹکیہ کی طرح جیسا کہ چودھویں کا چاند ۔

شبِ قدر کی دعا اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي الٰہی عزوجل تو بہت معاف فرمانے والا ہے، معاف کرنے کو پسند فرماتا ہے پس مجھے معاف فرمادے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…